ویب ڈیسک : اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ۔ اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا مسودہ پر قانونی ماہرین سےمشاورت کی جارہی ہے ۔ اپوزیشن کا یہ بھی دعوا ہے کہ اس نے تحریک انصاف کے کم وبیش 28 ارکان قومی اسمبلی سے رابطہ ہے اور ان کی اکثریت نے انہیں اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے ۔
فلور آف دی ہاؤس پر نمبرز کا کھیل کوئی بھی رُخ اختیار کر سکتا ہے۔ فی الحال اپوزیشن اور حکومت دونوں ہی اپنے اپنے دائروں میں خاصے پراعتماد نظر آتے ہیں۔ لیکن نمبرز کہتے کیا ہیں آئیے یہ جانتے ہیں۔
اس وقت قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے اس کی حمایت میں 172 ووٹ درکار ہیں۔
قومی اسمبلی کی ویب سائٹ کے مطابق حکومتی جماعت پی ٹی آئی کو اتحادیوں سمیت 178 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ ان اراکین میں خود پاکستان تحریک انصاف کے 155 اراکین، ایم کیو ایم کے سات، بی اے پی کے پانچ، مسلم لیگ ق کے بھی پانچ اراکین، جی ڈی اے کے تین اور عوامی مسلم لیگ کے ایک رکن حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں۔
دوسری جانب حزب اختلاف کے کل اراکین کی تعداد 162 ہے۔ ان میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کے 84، پاکستان پیپلز پارٹی کے 57 اراکین، متحدہ مجلس عمل کے پندرہ، بی این پی کے چار جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کا ایک رکن شامل ہے۔ اس کے علاوہ دو آزاد اراکین بھی اس اتحاد کا حصہ ہیں۔
کون کہاں کھڑا ہے:
تحریک انصاف+ اتحادی: 155 + 23= 178
اپوزیشن: 162 (مسلم لیگ ن: 84، پیپلز پارٹی: 57، متحدہ مجلس عمل: 15، بی این پی: 4، عوامی نیشنل پارٹی: 1، آزاد: 2
جماعت اسلامی: 1
اگر پارٹی پوزیشن دیکھی جائے تو حزب مخالف کو دس مزید اراکین کی حمایت درکار ہے۔ جماعت اسلامی، جن کے پاس قومی اسمبلی کی ایک نشست ہے، نے فی الحال کسی کا ساتھ دینے کا اعلان نہیں کیا۔ اب حزب اختلاف کی جانب سے حکومتی اتحادی جماعتوں مسلم لیگ ق اور ایم کیو ایم کے علاوہ جہانگیر ترین گروپ سے بھی رابطے کیے جا رہے ہیں۔ جہانگیر ترین گروپ کا دعویٰ ہے کہ ان کے ساتھ اس وقت سات ممبران قومی اسمبلی ہیں۔
اسی طرح ق لیگ کا بھی دعوی ہے کہ اسے 7 ارکان قومی اسمبلی کی حمایت حاصل ہے ۔ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا ابھی کچھ کہا نہیں جاسکتا ۔ نادیدہ قوتیں کس کے ساتھ ہیں اور ان کا ہاتھ کس کے سر پرہے یہ آئندہ چند روز میں سب کو نظر آجائے گا۔ ملین ڈالر سوال یہ ہے کہ کیا وزیراعظم عمران خان مدت پوری کرپائیں گے?