( ملک اشرف ) پولیس اور پراسیکویشن کی ناقص کارکردگی، سنگین مقدمات کے ملزمان بری ہونے کا رحجان برقرار، لاہور سمیت ملک بھر کی ماڈل کورٹس سے قتل اور منشیات کیسز میں آج صرف ایک ملزم کو سزائے موت ہوسکی۔
ملک بھر کی ماڈل کورٹس سے آج منگل کے روز صرف ایک ملزم کو سزائے موت اور ایک کو عمر قید ہوئی۔ ملزمان کے بری ہونے کی تعداد میں اضافے سے مدعی مقدمہ اور متاثرین پریشان ہیں اور متاثرین کی جانب سے عدالتی نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
لاہور سمیت ملک بھر میں آج 315 مقدمات کا فیصلہ کیا گیا، 174 ماڈل کریمینل ٹرائل کورٹس نے قتل کے 18 اور منشیات کے 39 مقدمات کا فیصلہ کیا۔ تمام عدالتوں نے کل 421 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔ پنجاب میں قتل کے 3 اور منشیات کے 21 کیسز کے فیصلے ہوئے جبکہ 1 مجرم کو سزائے موت 1 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ دیگر 14 مجرمان کو کل 19 سال 22 ماہ اور 30 دن قید اور 13 لاکھ 9 ہزار 5 سو روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔
119 سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے 135 دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں و درخواست نگرانی کے فیصلے کیے۔ 152 ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے 123 مقدمات کے فیصلے کر دیے۔ تمام عدالتوں نے 376 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔ مجموعی طور پر 48 مجرمان کو 9 سال 6 ماہ 10 دن قید اور 6 لاکھ 98 ہزار 5 سو 56 روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔