(عرفان ملک)ایڈووکیٹ شہباز تتلہ کیس میں بڑی پیشرفت ہوئی،ایس ایس پی مفخر عدیل اصل قاتل ہے، شہباز تتلہ اور مفخرعدیل کے دوست ملزم اسد بھٹی نے حقیقت بتادی۔
تفصیلات کے مطابق ایڈووکیٹ شہباز تتلہ کیس میں اہم پیشرفت ہوئی، ایس ایس مفخرعدیل اور شہباز تتلہ کے مشترکہ دوست ملزم اسد بھٹی نے اعتراف کیا کہ شہباز تتلہ کامفخر عدیل اصل قاتل ہے،گرفتار ملزم اسد بھٹی نے شہباز تتلہ کو ایس ایس پی کے ساتھ مبینہ طور پر مل کر قتل کرنے کا اعتراف کر لیا،اسد بھٹی نے پہلے پولیس کو صرف شہباز تتلہ کی لاش تلف کرنے میں مدد کرنے کا بیان دیا گیا تھا۔
26روز گزرنے کے باوجود پولیس ایس ایس پی مفخر عدیل کو گرفتار کرنے میں بری طرح ناکام رہی،پولیس کے پاس اس وقت اسد بھٹی اور عرفان موجود ہیں، عرفان مفخر عدیل کو تیزاب لا کر دیتا تھا،پولیس نے زیر حراست ملزمان کی باقاعدہ گرفتاری ڈالنے اوران کاچالان عدالت میں پیش کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دئیے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ فرانزک سائنس ایجنسی فیصل ٹاؤن گھر میں چھان بین کیلئے پہنچی جبکہ ایس ایس پی مفخر عدیل کو پنجاب سے سرنڈر کرنے کا نوٹ ارسال کیا گیا تھا،پولیس اور فرانزک سائنس ایجنسی ایس ایس پی مفخر عدیل کے زیر استعمال گھر کےسیوریج سسٹم کو بھاری آلات کے ساتھ اکھاڑا تاکہ ٹھوس شواہد ملے جائیں،دوسری جانب حکومت پنجاب نے ایس ایس پی مفخر عدیل کی خدمات پنجاب سے سرنڈر کرنے اور ان کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کردی ہے۔
واضح رہےکہ 16 فروری کو پولیس نے ایس ایس پی پنجاب کانسٹیبلری مفخر عدیل، سابق ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہباز احمد تتلہ ایڈووکیٹ کے پراسرار لاپتہ ہونے کے کیس میں دو نوں کے قریبی دوست اسد بھٹی کو گرفتار کیا،جس نے دوران تفتیشی سنسنی خیز انکشافات کیے۔