(سٹی 42) اب قاتل کی ہوگی چار دن کی زندگی، مظلوم کو ملے گا فوری انصاف، چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے قتل کیسز کو فوری نمٹانے کیلئے ماڈل کورٹس قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹرائل کورٹ میں قتل کے مقدمات کا صرف چار روز میں فیصلہ ہوگا ،چیف جسٹس پاکستان نے قتل مقدمات کو فوری نمٹانے کے لئے ماڈل کورٹس قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ،قتل کیسز کے لئے ماڈل کورٹس بنانے کے منصوبے پر عمل درآمد کا آغاز پندرہ مارچ کے بعد ہوگا ۔
ذرائع کے مطابق قتل کیس میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد جج 4 روز میں فیصلے کا پابند ہوگا۔ دوران سماعت وکلا کی کیس ملتوی کرنے کی استدعا منظور نہیں کی جائے گی، دوران ٹرائل وکلا کو سپریم کورٹ، ہائیکورٹ میں دوسرے کیسز سے استثنیٰ ہوگا۔ ملزم یا مدعی کاوکیل پیش نہیں ہوگاتوسرکاری وکیل مقرر کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس کےحکم پر پولیس کے تفتیشی نظام میں بھی ترامیم ہوں گی۔ ابتدائی طور پر لاہور سمیت ہر ضلع میں ایک ماڈل کورٹ قائم ہوگی۔