(قیصر کھوکھر) بھارت کا میڈیا ایک عجب جنون میں گرفتار ہے۔ اس میڈیا کے اعصاب پر ہر وقت پاکستان سوار ہے۔ یہ میڈیا ہر وقت پاکستان کے خلاف کوئی نہ کوئی ”شدنی“ چھوڑنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا ہے۔ بھارتی میڈیا ایک جھوٹ کو ثابت کرنے کےلئے دوسرا جھوٹ گھڑ لیتا ہے اوربھارتی میڈیا نے اپنی قوم کو ایک عجب جنگی جنون میں مبتلا کر رکھا ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان اور پاکستانی میڈیا ایک ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہا ہے اور پاکستان کی بہادر افواج نے یہ بار بار اعلان کیا ہے کہ پاکستان جنگ کیلئے تیار ہے لیکن جنگ ایک خوفناک عمل ہے۔
پاکستان امن چاہتا ہے لیکن اس امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ اسی خیر سگالی جذبہ کے تحت پاکستان نے گرفتار بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو رہا کر دیا ہے۔بھارتی پائلٹ کیساتھ پاکستان میں پاکستان کی بری فوج نے بہترین سلوک کیا ہے جس کا برملا اظہار خود بھارتی پائلٹ ابھی نندن نے بھی کیا ہے۔ اپنے ویڈیو پیغام میں اس نے بھارتی میڈیا کو خوب لتاڑا ہے۔ اس سارے جنگی جنون کے کھیل میں پاکستان کی افواج، پاکستان کے میڈیا نے ایک انتہائی ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے اور بھارتی میڈیا کی طرح ملک میں جنگی جنون پیدا نہیں ہو نے دیا ۔
پاکستانی میڈیا نے عوام کو غیر جانبدارانہ رپورٹنگ دی ہے۔ ہر ملک کا میڈیا اخلاقیات کے دائرہ کار میں رہ کر کام کرتا ہے۔ اخلاقی تقاضے کو ہی ملحوظ رکھ کر کوئی بھی خبر دینے سے پہلے اس خبر کی مکمل جانکاری کی جاتی ہے ،لیکن بھارتی میڈیا بھارتی سیاستدانوں کی طرح پاکستان دشمنی کی نظر سے ہی رپورٹنگ کرتا رہا ہے۔ اس نے تمام دنیا بھر کے میڈیا کے ایس او پیز کو بالائے طاق رکھ دیا ہے اور پاکستان دشمنی میں جھوٹ، فریب اور غلط معلومات دینے کی ایک نئی مثال قائم کر دی ہے اور سوا ارب بھارتی قوم کو نفسیاتی مسائل کا شکار کر دیا ہے۔ جنگی حالات میں فورسز کا مورال بلند کرنے میں جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی رہی ہیں۔ لیکن بھارت کے میڈیا نے تو اس کی حدہی کر دی ہے اور پورے آسمان اور زمین کے قلابے ملا کر
بھارت کے عوام اور پوری دنیا کو غلط رپورٹنگ اور جھوٹی خبریں دی گئی ہیں۔ صحافتی اصول اور صحافتی اقدار کو کسی بھی صورت پیچھے نہیں چھوڑنا چاہئے لیکن بھارت کے میڈیا پر پاکستان کا بھوت سوار ہے اور سارے عمل میں نہ تو کوئی اخلاقیات ہےں اور نہ ہی کوئی سچائی کا خیال۔ صرف اور صرف جنگی جنون پیدا کیا جا رہا ہے۔ اس ساری جھوٹی رپورٹنگ اور میڈیا رپورٹ کا فائدہ کسی بھی صورت میں بھارت کو نہیں ہوا ۔ لیکن نقصان امن کا ہوا ہے اور امن کی کوششوں کو ہوا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے انتہائی ہو ش مندی کا ثبوت دیا ہے اور بار بار بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی ہے اور مودی سرکار الیکشن جیتنے کیلئے انسانیت کے حقوق کو ہی بھول گئی ہے۔
مودی سرکار نے صرف اور صرف الیکشن جیتنے کے لئے بھارتی قوم کو جنگی جنون میں مبتلا کر دیا ہے اور پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کا امن خطرے میں ڈال دیا ہے کیونکہ بھارت اور پاکستان دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں اور دونوں کے عوام کے اندر ایک دوسرے کےلئے نفرت کے جذبات پائے جاتے ہیں۔ دنیا کی صرف یہی دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں جو ایک دوسرے کے خلاف اس حد تک برسر پیکار ہیں کہ کوئی چھوٹی سے چھوٹی سرحدی شرارت ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے۔ پھر اس دنیا کے دیگر کئی ممالک بھی اس ایٹمی جنگ کے اثرات سے محفوظ نہیں رہ سکیں گے۔ اس حوالے سے سعودی عرب اور یو اے ای نے بھی مودی کو سمجھایا ہے کہ یہ جنگی جنون کسی طور بھی بھار ت اور دنیا کے فائدے میں نہیں جبکہ پاکستانی میڈیا کے ذمہ دارانہ کردار نے بھارتی عوام کوبھی ایجوکیٹ کیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ بھارت میں عوام کی اکثریت مودی کےخلاف ہو چکی ہے اور مودی کیخلاف ریلیاں نکالی جا رہی ہیں مگر افسوس بھارتی میڈیا ان ریلیوں کو اس لئے رپورٹ نہیں کر رہا کہ وہ نہیں بتانا چاہتا کہ بھارت کے عوام بھی امن چاہتے ہیں۔ بھارتی میڈیا کی ایک ہی رٹ ہے کہ جنگ ہو، جنگ ہو، مگر اب یہ 65یا 71کا انڈیا اور پاکستان نہیں بلکہ یہ 2019 ہے اور آج کا پاکستان ایٹمی اسلحہ سے لیس ہے اور یہ کہ یہ ایٹمی ہتھیار ڈرائنگ روم میں سجانے کے لئے نہیں بنائے گئے ہیں یہ پاکستان کی سالمیت اور تحفظ کے لئے بنائے گئے ہیں۔
یہ نئے دور کے نئے تقاضے ہیں، عوام کو سوشل میڈیا تک رسائی ہے اور اب جھوٹ کو سنسنی کے لبادے میں چھپا کر پیش نہیں کیا جا سکتا بلکہ عوام سوشل میڈیا کی مدد سے حقائق کا ادراک کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ سنسنی پھیلانے والے میڈیا کوبھارتی عوام کے شدیدردعمل کا بھی سامنا ہے۔ ہم تو اس موقع پر بھارتی میڈیا کی سنسنی اورجنگی جنون کے حوالے سے صرف اتنا کہہ سکتے ہیں کہ توبہ توبہ۔