(ملک اشرف)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایل ڈی اے کو پیرا گون ہاؤسنگ سکیم کی تفصیلات 9 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینج نے ایل ڈی اے سٹی از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ ڈی جی ایل ڈی اے زاہد اختر زمان نےعدالت میں رپورٹ پیش کی، چیف جسٹس پاکستان نے ڈی جی ایل ڈی اے سے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت نجی کمپنیوں سے معاہدہ کیا، ڈی جی ایل ڈی اے نے جواب دیا کہ ایل ڈی اے قوانین کے تحت چھ کمپنیوں سے معاہدہ کیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے ڈی جی ایل ڈی اے سے کہا کہ آپ قانون پڑھ کر سنائیں، کس جگہ لکھا کہ نجی کمپنی سے معاہدہ کیا جاسکتا ہے، ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ اراضی کے حصول کے لئے شفاف طریقہ کار کے تحت معاہدہ کیا جاسکتا ہے۔ انیس ہزار کینال اراضی حاصل کی جا چکی ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ زمین اور ترقیاتی کام تو ایل ڈی اے نے کروانا ہے. جس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ تمام ترقیاتی کام ایل ڈی اے ہی سرانجام دے گی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ جب معاہدہ ہوا، اس وقت ڈی جی ایل ڈی اے کون تھا۔ ڈی جی ایل ڈی اے نے جواب دیا کہ اس وقت ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ تھے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ احد خان چیمہ آج کل کیا کرتے ہیں۔ ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا احد خان چیمہ آج کل نیب کی حراست میں ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے چیف سیکرٹری سے استفسار کیا کہ احد خان چیمہ کتنی تنخواہ لے رہے ہیں. چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ احد چیمہ 14 لاکھ کے قریب تنخواہ لے رہے ہیں۔ جس پر عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب سے احد چیمہ کا سروس پروفائل،تنخواہوں اور مراعات کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کس حیثیت سے نیب کے خلاف قرارداد منظور کروائی گئی. اگر سپریم کورٹ آئی جی کو طلب کرےتو کیا اس کے خلاف بھی اسمبلی میں قرار دادمنظور کروا ئی جائے گی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے تمام بیوروکریٹس کو احد چیمہ کے معاملے پر احتجاج سے روک دیا اور اپنے ریمارکس میں کہا کہ کوئی افسر احتجاج نہیں کرے گا، جس نے استعفیٰ دینا ہے دے دے۔ جسے بلایا جائے وہ مکمل تعاون کرے اور نیب کو کوئی بھی ہراساں نہیں کرے گا۔