ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور میں تھنڈر سٹارم ، بجلی گرنے، درخت اور ہورڈنگ بورڈ گرنے حادثات، دو موٹر سائیکلیں زرد میں آ گئیں

Trees fallen in Lahore, Rain, lightening, Thunderstorm, city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اسرار خان: لاہورشہر کے  کئی علاقوں میں  طوفان باد و باراں نے شہریوں کے لئے سخت گرمی کے بعد ایک اور مصیبت کی شکل اختیار کر لی۔  کینال روڈ پر ایک درخت گر گیا اور اس کے بعد  گلبرگ میں مین بلیوارڈ پر  آندھی کے باعث درخت گر گیا۔ شہر کے نواحی علاقوں میں آسمانی بجلی بھی گرتی دیکھی گئی تاہم ابتدائی رپورٹس میں کسی جانی نقصان کی نشاندہی نہیں ہوئی۔

کینال روڈ پر درخت گرنے سے سڑک پر ٹریفک کا ہجوم ہونے کے باوجود  کوئی نقصان نہیں ہوا  جبکہ  گلبرگ میں مین بلیوارڈ پر  گرنے والے درخت کی زد میں آ  کر  2 موٹر سائیکلوں کو جزوی نقصان پہنچا۔سٹی  ٹریفک پولیس نے بتایا ہے کہ  اس  واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔

پیکو روڈ، لنک روڈ گندا نالہ کے قریب اشتہاری بورڈ گر گیا

آندھی سے پیکو روڈ پر سڑک کے کنارے نصب ایک بڑا  اشتہاری بورڈ  سروس روڈ پر گر کر بجلی کی تاروں میں اٹک گیا۔ اس  واقعہ میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، بجلی کی سپلائی اس حادثہ کے باوجود برقرار رہی تاہم اب بجلی کی سپلائی معطل کر کے بورڈ  کو بجلی کی تاروں پر سے ہٹایا جائے گا۔

آج دن بھر کی   شدید گرمی کے بعد شام کو  ہوائیں چلنا شروع ہوئیں جنہوں نے رات نو بجے تک شدت اختیار کر لی، کچھ دیر بعد ہلی بارش شروع ہوئی اور اس کے بعد بعض علاقوں میں  گرج چمک کے ساتھ تیز  بارش ہونے لگی۔
شہر میں آندھی اور ڈسٹ سٹارم سے سڑکوں پر سفر کرنے والے شہریوں کو مشکلات پیش آ رہی ہیں اور بڑی سڑکوں پر آمد و رفت میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ 
تیز آندھی کے باعث کینال روڈ پر درخت گرنے کا واقعہ بھی رپورٹ ہوا ہے۔ درخت گرنے سے کینال روڈ کا ایک حصہ بند ہو گیا ۔ تیز ہوا، بارش اور درخت گرنے کے باعث  کینال روڈ پر ٹریفک سست روی کا شکار ہے۔

ٹریفک پولیس نے کینال روڈ پر درخت گرنے کے بعد فوری کارروائی کی اور درخت کو سڑک کے درمیان سے ہٹا کر سائیڈ پر کر دیا۔  اس کے بعد سڑک پر ٹریفک کا بہاؤ قدرے بہتر ہو گیا۔

آندھی اور بونداباندی کے بعد شہر کے بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت میں کمی ہو گئی ہے۔ درجہ حرارت میں کمی سے موسم خوشگوار ہو گیا ہے اور کئی ہفتوں کی سخت گرمی کے ستائے شہریوں نے سکھ کا سانس لیا۔