وسیم عظمت: شہریوں میں ٹریفک قوانین کا شعور بیدار کرنے کی مہم کا دن بیشتر ٹریفک پولیس اہلکاروں نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کی تصویریں بنا کر گزار دیا۔ شہر کی مصروف سڑکوں پر ڈیوٹی کرنے والے ٹریفک پولیس اہلکاروں نے کسی وائیلیٹر کو ٹریفک قوانین کے متعلق کچھ بتانے کی زحمت نہیں کی، وائیلیٹرز کو اپنے ساتھ کھڑا کر کے اپنے موبائل فونز سے ان کی تصویریں بنائیں اور انہیں جانے کی اجازت دے دی۔
ٹریفک پولیس اہلکاروں کی اس سرگرمی کا مقصد سخت گرمی میں ٹریفک رولز کی خلاف ورزی کرنے والوں کو لیکچر دیئے بغیر ان کے ساتھ "بات چیت کرتے ہوئے " تصویریں بنا کر محکمہ کے دیئے ہوئے ٹارگٹ پورے کرنا تھا۔
قائد اعظم انڈسٹریل سٹیٹ کے قریب پنڈی سٹاپ پر ڈیوٹی کرنے والے دو ٹریفک پولیس اہلکاروں نے سٹی42 کے استفسار پر بتایا کہ آج سی ٹی او عمارہ اطہر کی ہدایت پر ٹریفک رولز کی پابندی کرنے کا شعور بیدار کرنے کی مہم کا خصوصی دن منایا جا رہا ہے، آج ہم ٹریفک قوانین کی وائلیشن کرنے والے شہریوں کے چالان نہیں کر رہے بلکہ انہیں ٹریفک قوانین کی پاسداری کرنے کے لئے محبت کے ساتھ قائل کر رہے ہیں۔
بعد ازاں ان ٹریفک پولیس اہلکاروں نے کئی وائلیشن کرنے والوں کو روکا ، ان کے ساتھ موبائل فون کیمرہ سے تصویریں بنائیں اور انہیں ہاتھ ملا کر جانے کی اجازت دے دی۔ سوال کرنے پر ان اہلکاروں نے بتایا کہ اس شدید گرمی میں شہری ہماری بات سننے کے لئے تیارنہیں ہوتے۔
سی ٹی او عمارہ اطہر کا بیان
آج صبح لاہور کی چیف ٹریفک آفیسر عمارہ اطہر کی جانب سے میڈیا کے لئے جاری کئے گئے ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ شہریوں میں ٹریفک قوانین کا شعور بیدار کرنے کیلئے آج ٹریفک ایجوکیشن ڈے منایا جا رہا ہے۔ اور شہریوں کے چالان کی بجائے ایجوکیٹ کرتے ہوئے وارننگ دی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ آج کے دن شہریوں کو پیار کے ساتھ سمجھا کر ان کی غلطی کا احساس دلایا جائے گا۔
سی ٹی او کے مطابق ایجوکیشن ڈے کا مقصد شہریوں کو قوانین کا تابع بنانا ہے۔ چالان کا مقصد بھی وائلیشن کرنے والے شہریوں کو ان کی غلطی کا احساس دلانا ہوتا ہے۔ اس سلسلے میں مال روڈ، جیل روڈ اور فیروز پور روڈ پر خصوصی کیمپ لگائےگئے ہیں ، جہاں وارڈنزاور لیڈی وارڈنز شہریوں کو ایجوکیٹ کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ لیکن ان چید خصوصی کیمپس کے سوا شہر کے بیشتر علاقوں میں ٹریفک پولیس اہلکاروں نے آج کا ایجوکیشن ڈے صرف ریکارڈ کا پیٹ بھرنے کے لئے درکار تصویریں بنا کر ہی گزارا۔