(شہزاد خان ابدالی)اردو بازار میں کاغذ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا معاملہ،اردو بازار کے پبلشرز نے نئے تعلیمی سال کیلئے کتابیں چھاپنے سے معذوری ظاہر کردی۔
صدر خالد پرویز کی زیر صدارت پبلشرز کا اردو بازار میں اجلاس ہوا ،پبلشرز کہتے ہیں کہ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کاغذ کی قیمتیں کم کرائے یا ٹینڈر کے ریٹ کے مطابق کیش پیمنٹ پر کاغذ دے تبھی کتابیں چھپ سکیں گی ۔
شہر لاہور سمیت پنجاب بھر میں درستی کتب کی قلت کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا کیونکہ اردو بازار کے تمام پبلشرز نے نئے تعلیمی سال کیلئے درستی کتب کی اشاعت سے معذوری ظاہر کردی ۔
اردو بازار میں صدر خالد پرویز کی زیر صدارت پبلشرز کا اہم اجلاس منعقد ہوا ،پبلشرز نے کہا کہ کاغذ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں 225 روپے فی کلوگرام کاغذ خرید کر کتابیں پبلش نہیں کرسکتے ۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کیساتھ کتابیں چھاپنے کے ٹینڈرز ہوئے اس وقت کاغذ کی قیمتیں 115 کے قریب تھیں اب 225 روپے فی کلوگرام تک پہنچ چکی ہیں ۔پبلشرز نے مطالبہ کیا کہ یا تو پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ ٹینڈر ریٹ معاہدے کے مطابق نقد ادایئگیوں پر کاغذ مہیا کرے یا پھر کاغذ کی قیمتیں کم کرائے ۔پبلشرز اپنا گھر بیچ کر مہنگا کاغذ خرید کر کتابیں نہیں چھاپ سکتے ۔
اگر پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے کان نہ دھرے تو کوئی پبلشرز درسی کتب کی چھپائی نہیں کرے گا اور بچوں کو کتابیں نہ ملنے کی ذمہ داری بورڈ پر عائد ہوگی۔