ویب ڈ یسک : پیٹرولیم مصنوعات اوربجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے کسانوں کو بڑی پریشانی میں مبتلا کر دیا کیوں کہ ٹیوب ویل سے پانی لینے کے لیے جنریٹریا بجلی استعمال کرنا ناممکن ہوگیا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی روز بروز بڑھتی قیمتوں اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے کسان پریشان ہیں ، بارش ہو نہیں رہی اور ڈیزل کی بڑھتی قیمت نے ٹیوب ویل کا پانی بھی مہنگا کردیا ہے، ایسے میں صوبہ پنجاب کے شہر شکر گڑھ کا رہائشی کسان اپنے ماضی میں لوٹ گیا ہے جہاں روایتی رہٹ میں بیل جوت کر پانی نکالا جاتا تھا۔
شکرگڑھ میں کسانوں نے روایتی رہٹ میں مہنگے بیلوں کی جگہ سستے گدھے جوت لیے جس کے بعد پوتا دادا کے دور میں لوٹ گیا۔رہٹ سے نکلتا ٹھنڈا اور میٹھا پانی ایک طرف گھریلو ضروریات کوپورا کررہا ہے تو دوسری جانب کھیتی کو سرسبز بنارہا ہے۔صرف اتنا ہی نہیں گاؤں کے بچے گرمی سے بچنے کے لیے اس میں نہا کر لطف اندوز بھی ہورہے ہیں۔