(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کو مشورہ دیا کہ چیئرمین نیب کی تقرری سے متعلق احتیاط سے سوچ سمجھ کر اقدام کریں۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں ہائی پروفائل مقدمات میں حکومتی مداخلت پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی،دوران سماعت چیئرمین نیب کی تقرری کے معاملے پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیےکہ چیئرمین نیب کے تقررکے لیے نظام سے باہرکسی کی رائے سے متاثرنہ ہوں۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مشورہ دیا کہ چیئرمین نیب قابل اور دیانتدار شخص کو ہونا چاہیے لہٰذا چیئرمین نیب کی تقرری سے متعلق احتیاط سے سوچ سمجھ کر اقدام کریں۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ نیب کسی پربے بنیاد مقدمہ بنانے سے متعلق دباؤ قبول نہ کرے، اگرنیب پر دباؤ ڈالا جائے تو ہمیں چٹھی لکھیں، ایسے پرانے مقدمات جن میں سزا نہیں ہوسکتی اس حوالے سے نیب خود جائزہ لے کر فیصلہ کرے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ جس کیس کو چاہیں اٹھا کرپھینک دیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایک منشیات کا کیس تھا جس کی ہیڈ لائن لگی تھیں، تفتیشی افسر سے پوچھا تو اس نے کہا یہ بوگس کیس تھا۔بعد ازاں عدالت نے ازخود نوٹس کیس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کردی۔