لوئر مال (عثمان علیم) 1300 گرام سے کم وزن والی مرغی کا گوشت مضر صحت قرار، ضلعی انتظامیہ نے 1300 گرام سے کم وزن والی مرغی کو ذبح کرنے والے سیل پوائنٹس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
ڈپٹی کمشنر دانش افضال نے شہر میں 1300 گرام سے کم وزن والی مرغی کو ذبح کرکے فروخت کرنے والے سیل پوائنٹس کے خلاف کارروائیاں کرنے کی ہدایت کردی، تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایات دی گئی ہیں کہ شہر میں موجود چکن سیل پوائنٹس اور بڑی مارکیٹیں چیک کی جائیں، جو بھی سیل پوائنٹس 1300 گرام سے کم وزن والی مرغی فروخت کریں ان کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن اور لاہور پولٹری ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری انڈسٹریز اور سیکرٹری لائیو سٹاک کے ساتھ مرغی کی قیمتوں کے معاملے پر ہونے والی ملاقات بے سود رہی، ملاقات میں مرغی کے گوشت کی قیمت ایک ہفتے تک 300 روپے فی کلو کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن فیصلے پر عملدرآمد نہ ہو سکا اور سرکاری نرخنامے میں مرغی کے گوشت کی قیمت نویں روز بھی 260 روپے مقرر کر دی گئی۔
ذرائع کے مطابق شہر میں آج مرغی کا گوشت سرکاری نرخنامے کی بجائے 350 روپے میں فروخت ہورہا ہے جبکہ فارمی انڈوں کی قیمت میں مزید 2 روپے کا اضافہ کر دیا گیا جس کے بعد شہر میں فارمی انڈے 107 روپے فی درجن میں فروخت ہورہے ہیں ، تین روز میں انڈے 6 روپے فی درجن مہنگے ہوئے۔
لاہور پولٹری ٹریڈرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ حکومتی اعلیٰ حکام سے ملاقات میں مرغی کے گوشت کے قیمت 300 روپے مقرر کرنے کے حوالے سے حتمی منظوری وزیر اعلی ٰ پنجاب نے دینی ہے جس کے باعث منظوری تک مرغی کا گوشت سرکاری نرخنامے کے مطابق فروخت نہیں ہو سکتا۔