مال روڈ (علی رامے) سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن میں کتنا اضافہ ہوگا؟ تین اجلاسوں میں فیصلہ نہ ہوسکا, وزراء، افسران اور سیاستدانوں کی اپنی اپنی تجاویز، معاملہ وزیراعظم کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس پر چھوڑ دیا گیا۔
بجٹ کے دنوں میں افسر و ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے حکومتی فیصلے کا سب کو انتظار ہوتا ہے لیکن ابھی تک کسی بھی تجویز پر متفقہ رائے کا اظہار نہیں کیا جاسکا، پنجاب میں تین اجلاسوں میں دس فیصد تنخواہوں سے کم ہو کر پانچ فیصد، پھر تنخواہ نہ بڑھانے کی بھی تجویز رہی۔
ذرائع کے مطابق وفاق میں مختلف بجٹ اجلاسوں میں کہا گیاکہ معاشی حالات بہتر نہیں، اس بار تنخواہوں میں اضافہ نہ کیے جانے کی تجویزدی گئی ہے۔
تجاویز کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن میں اضافہ کیا ہی نہ جائے،کچھ الاؤنس بڑھا دیں، تجویز نمبر دو میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن میں اگرضروری ہے تو پانچ فیصد اضافہ کیا جائے، تجویز نمبر تین میں تنخواہوں میں ساڑھے سات فیصد، پنشن میں دس فیصد اضافہ کیا جائے جبکہ تجویز نمبرچار میں کہا گیا ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ نہ کیا جائے پنشن میں 5 سے دس فیصد تک اضافہ کر دیا جائے۔
وزارت خزانہ کی تجویز میں کہا گیا کہ تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافہ ہونا چاہیے۔وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ اجلاسوں میں تنخواہوں اورپنشن میں اضافے سے متعلق مختلف تجاویز زیرغور رہیں لیکن فیصلہ نہیں ہوسکا.
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا بجٹ 12 جون کو متوقع ہے جس کے بعد پنجاب اپنا بجٹ پیش کرے گا، پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ تئیس کھرب روپے سے زائد ہونے کا امکان ہے، پنجاب آئندہ مالی سال کے لئے کورونا کے باعث صحت کے لئے بھاری بجٹ مختص کرے گا جبکہ ترقیاتی بجٹ میں بھی اضافے کا امکان ہے ۔