سٹی (42 نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کا جناح ہسپتال کا دورہ، وارڈز میں اے سی بند، واش رومز کی انتہائی بری صورتحال، ایک بیڈ پر چار چار بچوں کی موجودگی پر چیف جسٹس کا انتہائی سخت برہمی کا اظہار، ثاقب نثار کا شیخ زید ہسپتال کا بھی اچانک دورہ، کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ یونٹ سمیت مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا۔
سٹی 42 نیوز ذرائع کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے جناح ہسپتال کا دورہ کیا۔ جہاں پیرامیڈیکل سٹاف انکے سامنے رو پڑا، وارڈز میں اے سی بند، واش رومز کی انتہائی بری صورتحال، ایک بیڈ پر چار چار بچوں کی موجودگی پر چیف جسٹس پاکستان نے انتہائی سخت برہمی کا اظہارکیا۔ پرنسپل کو بولے میں مطمئن نہیں، کسی جسٹی فکیشن کی ضرورت نہیں ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان کے دورہ میں چیف سیکرٹری پنجاب زاہدسعید، سیکرٹری ہیلتھ نجم شاہ، سی سی پی او امین وینس ، ایم ایس ڈاکٹرعاصم حمید، پرنسپل پروفیسر راشدضیاء بھی ہمراہ تھے۔ چیف جسٹس کے سامنےمریضوں نے شکایات کے انبار لگا دئے۔اس موقع پر چیف جسٹس کے حق میں نعرے بازی بھی ہوئی۔ بوڑھی خاتون نے چیف جسٹس کے سر پر پیار سے ہاتھ پھیرا۔
پیرامیڈیکل سٹاف کا کہنا تھا کہ ہمیں وعدوں کے مطابق الاونس نہیں دئیے جارہے، چیف جسٹس واش رومز اور وارڈز میں پہنچے تو ٹوٹے دروازے، خراب نلکے، کاکروچ اور کھٹمل دیکھ کر افسران کی خوب سرزنش کی۔ بعدازاں چیف جسٹس علامہ اقبال میڈیکل کالج روانہ ہو گئے، جہاں انہوں نے فی میل اور نرسنگ ہاسٹلز کا بھی دورہ کیا۔ کالج کی اراضی پرنرسری بنانے کا نوٹس لیکررپورٹ طلب کرلی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: شیخ زاید ہسپتال میں کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ کیلئے 5 جدید آپریشن تھیٹرز تیار
علاوہ ازیں میاں ثاقب نثار کی جناح ہسپتال آمد سے قبل انتظامیہ کی چالاکیاں، چیف جسٹس آف پاکستان کی آمد سے قبل ہسپتال انتظامیہ حرکت میں آگئی۔ مریضوں کے لیے اسٹریچر اور وہیل چیئرز کا فوری انتظام کیا گیا۔ اور ساتھ ہی عارضی طور پر ڈیسک بھی قائم کردیا گیا۔ جبکہ پولیس نے بھی چیف جسٹس کی آمد سے قبل ہسپتال کی سکیورٹی کا جائزہ لیا۔
دوسری جانب میاں ثاقب نثار کے جناح اسپتال کے دورہ کے موقع پر پولیس نے صحافیوں پر تشدد کیا۔ پولیس صحافیوں کو چیف جسٹس سے بات کرنے سے روکتی رہی، آخر چیف جسٹس نے صحافی کوپاس بلاکر بات سنی۔
پڑھنا مت بھولئے: پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن انٹرنیشنل ریگولیٹری کمیونٹی کا رکن بن گیا
علاوہ ازیں چیف جسٹس آف سپریم کورٹ نے شیخ زید ہسپتال کا بھی دورہ کیا۔ جہاں کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ یونٹ سمیت مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا۔ مریضوں و عملے کی شکایات بھی سنیں۔ چیف جسٹس نے ہسپتال کے چیئرمین سے کڈنی یونٹ بارے دریافت کیا، کڈنی وارڈ اور ایمر جنسی کا دورہ کیا اور مریضوں سے علاج معالجہ بارے میں دریافت کیا۔
میاں ثاقب نثار نے مریضہ کی بہن کی التجا پر نئے کڈنی اینڈ لیور یونٹ کو کل سے ہی فعال کرنے کی ہدایت کردی۔ نرسوں سے پوچھا آپ وفاق کیساتھ جانا چاہتے ہیں یا نہیں تونرسوں نے وفاق جانے کا کہہ دیا دیگر عملہ بھی وفاق کے ماتحت جانے کی التجا کرتا رہا۔ شیخ زید سے روانگی پر چیف جسٹس سے بزرگ خاتون نے ملنے کی خواہش کی جس پرچیف جسٹس نے سر پر پیار لینے کے بعد انھیں گاڑی میں بیٹھا کرالتجا سنی۔