سپریم کورٹ نے کاغذات نامزدگی کا فارم کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کردیا

3 Jun, 2018 | 03:17 PM

Sughra Afzal
Read more!

(ملک اشرف) سپریم کورٹ نے کاغذات نامزدگی کا  فارم کالعدم قرار دینے کا  ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور سردار ایاز صادق کی اپیلیں باضابطہ سماعت کیلئے منظور کرلیں۔ چیف جسٹس نے واضح کیاکہ الیکشن پچیس جولائی کوہی ہوں گے، تاخیر ہوئی تو الیکشن کمیشن ذاتی طور پر ذمہ دار ہوگا۔

یہ خبر پڑھیں۔۔۔عام انتخابات سے قبل بڑی عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا 

سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اپیلوں کی سماعت کی، عدالتی کارروائی شروع ہوتے ہی الیکشن کمیشن کے وکیل نے آگاہ کیا کہ انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آیا جس کی وجہ سے دو یوم سے امیدواروں سے کاغذات نامزدگی وصول نہیں کیے جا سکے، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے قانون کے تحت الیکشن کمیشن سے کاغذات نامزدگی میں تبدیلی کا اختیار واپس لے لیا۔

خبر پڑھیں۔۔"جیل نواز شریف کا انتظار کر رہی ہے"
 انہوں نے کہاکہ عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے کے ذریعے الیکشن کمیشن کے اختیار میں براہ راست مداخلت کی ہے جس پر عدالت نے کہاکہ بادی النظر میں ہائیکورٹ نے بنیادی اصولوں کو فراموش کر دیا، فیصلے سے انتخابات تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں، سپریم کورٹ نے ہائیکورت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے اپیلیں باضابطہ سماعت کے لئے منظور کرلیں۔

خبر لازمی پڑھیں۔۔۔حمزہ شہباز شریف کیخلاف تھانہ اسلام پورہ میں مقدمہ درج

سپریم کورٹ نے سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ انتخابات میں تاخیر برداشت نہیں، انتخابات پچیس جولائی کو ہی ہوں گے، تاخیر ہوئی توالیکشن کمیشن ذمہ دار ہوگا.

چیف جسٹس نے سردار ایاز صادق کے وکیل شاہد حامد سے استفسار کیاکہ اپنی اپیل میں سپیکر کا لفظ کیوں لکھا ہے، سردار ایاز صادق سپیکر کی حیثیت سے کس طرح متاثرہ فریق ہیں، چیف جسٹس نے سردارایاز صادق کے وکیل کو اپیل کی خامیاں دور کرنے کی ہدایت کی اور سردار ایاز کی اپیل بھی باضابطہ سماعت کے لئےمنظور کر لی۔

مزیدخبریں