"پی آئی اے پرائیویٹائزیشن التوا کے باعث قومی خزانے کو 850ارب روپے کا نقصان ہوا"

3 Jul, 2024 | 05:43 PM

سٹی42: وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ  پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن کو التوا میں رکھنے سے قومی خزانے کو 850ارب روپے کا نقصان ہوا ،  خسارے میں چلنے والے تمام منصوبوں کی تین مراحل میں تیزی سے نجکاری ہو رہی ہے۔

وفاقی وزیر نجکاری وسرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے پرائیویٹائزیشن کے پانچ سالہ منصوبے پر میڈیا بریفنگ دی جس میں انھوں نے کہا کہ پرائیویٹائزیشن کا عمل صاف اور شفاف ہے، میڈیا کو لائیو کوریج کی اجازت ہو گی۔ اونے پونے داموں میں ادارے کو نہیں بیچیں گے، زیادہ سے زیادہ فنڈز حاصل کریں گے۔  نجکاری کا عمل مروجہ قوانین و ضوابط کے مطابق ہو رہا ہے،مکمل ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے۔  پی آئی اے، سٹیل مل اور ریکوڈک جیسے منصوبوں کی نجکاری منسوخ کر کے معیشت کو نقصان پہنچایا گیا، پی آئی اے کے بعد روز ویلٹ، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور فرسٹ ویمن بینک کی بھی نجکاری ہوگی۔

عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ اگلے مرحلے میں پاور جنریشن اور ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کی پرائیویٹائزیشن کا عمل ہوگا، سٹیٹ لائف کارپوریشن، زرعی ترقیاتی بینک، یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن اور پیکو بھی نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔ تمام متعلقہ محکموں کو بھی آن بورڈ لیا ہے، نجکاری کا سارا عمل مربوط بنیادوں پر ہوگا۔ 

مزیدخبریں