(انور عباس) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کو کرارا جواب دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں بھارتی اشتعال انگیز پاکستان مخالف تقاریر پر پاکستانی مشن کا منہ توڑ جواب ،پاکستانی سفارتکار ربیعہ اعجاز نے اقوام متحدہ میں بھارتی مندوب کا ڈھونگ بے نقاب کردیا، انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں بچوں کیخلاف جنگی جرائم میں ملوث ہے۔
سفارتکار ربیعہ اعجاز نے کہا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی دنیا کے سامنے آچکی ہے، کالعدم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کو بھارتی تعاون حاصل ہے، گرفتار بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن دہشتگردی کا اعتراف کر چکا ہے۔
سیکرٹری ربیعہ اعجاز نے کہا کہ جموں و کشمیر کا غیر قانونی الحاق کشمیری عوام کبھی قبول نہیں کریں گے ، یہ مسئلہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل متعلقہ قراردادوں کے تحت ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے،بین الاقوامی برادری کشمیریوں کی مصیبتیں کم کرنے کے لئے کام کرے، کشمیریوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور متعدد یو این ایس سی قراردادوں کے مطابق خود ارادیت کا حق دیا جائے، ایسا ملک جو اپنے ہمسایہ ممالک کے خلاف دہشت گردی کا ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کرتا ہے دوسروں پر انگلیاں اٹھا رہا ہے، یہ بہت ہی زیادہ مضحکہ خیز ہے۔
ربیعہ اعجاز کا کہنا تھا کہ ریاستی دہشت گردی کا سپانسر ملک دہشت گردی کے خلاف لیکچر دے رہا ، اس کا مقصد مختلف دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث اپنے شہریوں کو اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل ہونے سے روکنا ہے، بھارت اقلیتوں، بشمول مسیحیوں، مسلمان اور دلت، کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرتا ہے، بھارتی اقلیتوں کو ہندوتواء جنونیوں کے ہاتھوں قتل عام کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بھارت میں مسلم مخالف اشتعال انگیز بیان بازی کو سیاسی فائدے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، بی جے پی رہنما نے 2 لاکھ مسلمانوں کو ذبح کرنے کی کھلی دھمکی دی، مودی نے انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کو "درانداز" کہا، بھارتی حکومت نہ صرف ان جرائم کی حمایت کرتی ہے بلکہ شریک جرم بھی ہوتی ہے۔
ربیعہ اعجاز کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی سرحدوں کے اندر کسی بھی مذہبی تشدد کے واقعے کی مذمت کرتا ہے, بلکہ پاکستانی قیادت فوراً مداخلت کر کے ایسے واقعات کا سدباب کرتی ہے، سیکرٹری ربیعہ اعجاز نے بھارت میں نفرت انگیز جرائم کے خلاف کارروائی کے فقدان پر افسوس کا اظہار کیا،انہوں نے ذکر کیا کہ اقوام متحدہ انسانی حقوق ماہرین نے بھارت میں اقلیتوں، خواتین، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے محافظوں اور میڈیا پر حملوں پر اظہار تشویش کیا ہے، لسیکنڈ سیکرٹری نے واضح کیا کہ 1971 کے واقعات بھارت کی بیرونی جارحیت کےعکاس تھے،یہ واقعات پاکستان کی قومی خودمختاری پر حملہ تھے۔