قیصر کھوکھر: انصاف کے دعووں پر بننے والی تحریک انصاف حکومت کے آئے روز نت نئے طریقوں سے کرپشن کارنامے سامنے آ رہے ہیں، جو ’’صاف چلی شفاف چلی ‘‘ جیسے نعروں کی کلی کھول رہے ہیں ۔
تٖفصیلات کے مطابق معاشی مشکلات کا شکار پاکستانی عوام کے ٹیکس کے پیسوں پر چلنے والے محکمہ معدنیات میں 65 کروڑ روپے سے زائد کا گھپلا سامنے آیا ہے ، محکمہ معدنیات کے دو سابق سیکرٹریوں اور دو سابق ڈی جی معدنیات کے خلاف کرپشن کا مقدمہ درج کرنے کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن کو خط لکھا گیا ہے ،چاروں افسران کو پیڈا ایکٹ کے تحت برخاست کرنے کا بھی کہا گیا ہے ۔
سابق سیکریٹری معدنیات نجف اقبال سید اور سابق سیکرٹری معدنیات عامر اعجاز اکبر پر 65 کروڑ کرپشن کا الزام عائد کیا گیا ہے ،سابق ڈی جی معدنیات ارشاد احمد اور سابق ڈی جی معدنیات اشتیاق شاہ پر بھی کرپشن اور مالی گھپلوں کا الزام ہے، ان افسران کو ڈیفالٹر کنٹریکٹرز کو سرکاری ادائیگی کیے بغیر ان کی سیکیورٹی رقوم واپس کرنے کا الزام ہے ، سیکرٹری معدنیات بابر امان بابر نے ان افسر ان کے خلاف کرپشن کے قانون کے تحت کارروائی کرنے کی سمری وزیراعلیٰ کو بھیج دی ہے ۔
سیکرٹری معدنیات بابر امان کے مطابق ان افسران کے خلاف محکمانہ ابتدائی انکوائری کے بعد کیس اینٹی کرپشن ، پیڈا ایکٹ اور وزیر اعلی کو لکھا گیا ہے،ان چاروں افسران نے کڑوروں روپے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا ہے۔