(سٹی42)شہر میں مہنگائی کا سونامی تباہی مچانے لگا, بجلی کے بعد گھی کی قیمت میں اضافہ کردیا گیا،کنستر والا درجہ اول کا گھی 15 روپے فی کلوگرام مہنگا ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق مہنگی کے ہاتھوں تنگ عوام کے لئےایک اور بری خبر آگئی، بجلی کے بعد گھی بھی مہنگا ہوگیا، کنستر والا درجہ اول کا گھی 15 روپے فی کلوگرام مہنگا ہوگیا،کنستر والے درجہ اول کے گھی کی قیمت 15 روپے بڑھ کر 285 روپے فی کلوتک پہنچ گئی ہے،درجہ اول 16 کلو گھی کا کنستر مزید 240 روپے مہنگا ہوگیا۔
درجہ اول 16 کلوگھی کا کنستر 240 روپے بڑھ کر 4560 روپے کا ہوگیا جبکہ اس سے قبل درجہ اول 16 کلو کے گھی کے کنستر کی قیمت 4320 روپے تھی،شہری پریشان ہیں ،کہتے ہیں تبدیلی سرکار مہنگائی کے طوفان کے سامنے بند باندھے ،غریب رل گے ہیں۔
مزید پڑھئے: بجلی صارفین کیلئے پریشان کن خبر آگئی
شہر کے پکوان سنٹرز کےمالکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ پہلے مہنگائی نے دووقت کی روٹی کمانا مشکل کردیا ہے پنجاب اور وفاق ملکر مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کریں۔
واضح رہے کہ نیپرا نے وفاقی حکومت کو بجلی کا ٹیرف 2 روپے 97 پیسے فی یونٹ بڑھانے کی اجازت دیدی، رواں سال اکتوبر سے بجلی ایک روپے 72 پیسے مہنگی کرنے کی حکومتی نظر ثانی درخواستیں منظوری دی گئی، جبکہ کمرشل، زرعی صارفین پر ایک روپے25 پیسے سرچارج لگانے کی بھی اجازت دیدی گئی لیکن گھریلو صارفین نئے سرچارج سے مستثنیٰ ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے بجلی مختلف سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں مہنگی کرنے کا فیصلہ کیا، پہلی، دوسری سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹس میں بجلی نوے پیسے مہنگی کرنے کا فیصلہ کیا گیا، شہریوں نے بجلی کی قیمتوں پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی ہے، بجلی صارفین سے اضافی وصولیاں ایک سال کیلئے کی جائیں گی۔ جس کی وجہ سے صارفین پر بجلی کی قیمتوں کا اضافی بوجھ آٹھ سے گیارہ پیسے فی یونٹ بنے گا۔