ویب ڈیسک: پورا سال مہنگائی نان اسٹاپ بڑھی، مزدورکی آمدنی میں اضافہ نہیں ہوا بلکہ11فیصدکم ہوئی۔غربیوں کیلئےمہنگائی کی اوسط شرح ساڑھے16فیصدسےبھی زیادہ رہی۔
وزیر دفاع پرویزخٹک نےایوان میں اپنی حکومت کادفاع کیا، مہنگائی نہ ہونےکاچیلنج بھی دےڈالا مگرپچھلےمالی سال عام آدمی پرکیاگزری؟ادارہ شماریات نےکچاچٹھاکھول دیا۔ حکومت کےاپنے محکمہ کی رپورٹ نےہوش اڑادئیے۔ گزشتہ مالی سال کےدوران کھانےپینےاورروزمرہ استعمال کی بنیادی اشیاکی قیمتوں میں مسلسل اضافےسےغریب کیلئےمہنگائی کی اوسطً شرح16.7فیصدرہی۔ مزدور، مستری، کارپینٹر،پلمبرکی اجرت میں صرف5سے9فیصدتک اضافہ دیکھاگیالیکن ان کی حقیقی آمدنی بڑھنےکی بجائےسات سے گیارہ فیصدتک کم ہوئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ مالی سال کےدوران مزدور کی اجرت میں5.6فیصداضافہ ریکارڈکیاگیا۔ راج مستری کی آمدنی میں اضافےکی شرح6.9 فیصد،رنگ سازکی آمدنی میں اضافےکی شرح5.8 فیصد اور پلمبر کے معاوضے میں اضافےکی شرح9فیصدرہی۔
رپورٹ کےمطابق سال میں سب سے زیادہ اضافہ الیکٹریشن کےمعاوضے میں دیکھا گیا۔ جس کی شرح16.2فیصد رہی،تاہم یہ شرح بھی غریب کے لیے مہنگائی کی اوسطً شرح سے 0.5 فیصد کم ہی ہے۔