ایچ ای سی اور وائس چانسلرز کی کانفرنس، اندرونی کہانی سامنے آگئی

3 Jul, 2021 | 05:37 PM

Arslan Sheikh

اکمل سومرو: انڈر گریجویٹ پالیسی اور پی ایچ ڈی پالیسی کے نفاذ کو ایک سال تک موخر کرنے پر آمادگی، وائس چانسلرز کے اعتراضات کے بعد ہائر ایجوکیشن کمیشن نے دونوں پالیسیوں کو دوبارہ سے کمیشن کے سامنے پیش کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت وائس چانسلرز کانفرنس کے دوران ہونے والے مکالمہ کی تفصیلات سٹی فورٹی ٹو نے حاصل کر لی ہیں۔ انڈر گریجویٹ پالیسی اور پی ایچ ڈی پالیسی کے نفاذ کو ایک سال تک موخر کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس کانفرنس کے دوران بی ایس آنرز میں سنٹرلائزڈ داخلوں کی ایچ ای سی پالیسی پر وائس چانسلرز نے تحفظات کا اظہار کیا۔ وائس چانسلرز نے موقف اختیار کیا کہ بی ایس آنرز کے لیے سنٹرلائزڈ داخلہ پالیسی سے یونیورسٹیوں کے تدریسی شعبہ جات کمزور ہوں گے۔

کانفرنس کے دوران وائس چانسلرز نے تمام شعبہ جات کے طلباء کو پہلے دو سمسیٹرز میں یکساں نصاب پڑھانے اور بی ایس آنرز کے بعد ڈائریکٹ پی ایچ ڈی میں داخلوں کی پالیسی مسترد کر دی ہے۔ وائس چانسلرز نے کمیشن سے مطالبہ کیا کہ پی ایچ ڈی میں داخلوں کیلئے ایم فل کی شرط کو برقرار رکھا جائے، وائس چانسلرز نے طلباء کو کسی بھی مضمون میں پی ایچ ڈی کرنے کی اجازت دینے کی پالیسی بھی مسترد کر دی ہے۔ ایچ ای سی نے انڈر گریجویٹ پالیسی اور پی ایچ ڈی پالیسی کو رواں سال سے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن منظور شدہ دونوں پالیسیز کو کمیشن کے اجلاس میں نظر ثانی کیلئے پیش کرے گا۔ کانفرنس میں دونوں پالیسیز پر از سر نو جائزہ لینے کیلئے وائس چانسلرز کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ایچ ای سی کے تحت وائس چانسلرز کانفرنس میں لاہور سمیت ملک بھر سے ایچ ای سی افسروں وائس چانسلرز اور ریکٹرز سمیت 206 افراد نے شرکت کی۔

مزیدخبریں