(سعود بٹ) سوشل سکیورٹی افسران کےخلاف 56 لاکھ 68 ہزاراور عسکری گارڈز پرائیویٹ لمیٹڈ کےخلاف مالی بے ضابطگیوں کےکیسز ہیں،کمشنر سوشل سکیورٹی تنویر اقبال تبسم نےدواہم کیسزکی انکوائری نمٹا دی،افسران کو سخت سزائوں کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 56 لاکھ 68 ہزار انکوائری کیس میں ڈائریکٹر سٹی لاہورمحمد اسماعیل خان کا دو سالہ انکریمنٹ روک لیا گیا، جونیئرکلرک شہبازغفورکونوکری سےبرطرف کرتے34 لاکھ ریکوری جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹرایڈمن غلام سجاد خان کی تنزلی اور11 لاکھ 44 ہزار کی ریکوری کی جائے گی،مسعود صابرکی تنزلی اور4 لاکھ 9 ہزار ریکوری جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن محمد یوسف کی تنزلی اور32 ہزار روپےکی ریکوری کی سزا دی گئی۔
ڈائریکٹر سرفراز احمد،اکائونٹس آفیسر محمد یعقوب اورنذیراحمد کی دو سالہ انکریمنٹ روک دی گئی،مذکورہ کیس میں اعجاز احمد،تسلیم رضااوراشفاق احمد کو الزامات سے بری جبکہ تنویر فلک اورشکیل اختر ندیم کا معاملہ ملتوی کردیا گیا،دوسری جانب عسکری گارڈزکیس میں ڈپٹی ڈائریکٹرہیڈ آفس سید علی عامرشاہ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر امجد ممتاز،انسپکٹر محمد رضا کی ایک سالہ انکریمنٹ روک لی گئی،مذکورہ کیس میں محمد ساجد،زبیر احمد،سرفراز احمد اورمحمد اختر چیمہ کو الزامات سےبری کردیا گیا۔
واضح رہے کہ نیب لاہور نے وزارت لیبر کیخلاف سوشل سکیورٹی میں افسران کے من پسند تبادلوں پر تحقیقات کا آغاز کر رکھا ہے۔شکایت کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے نیب لاہور نے سوشل سکیورٹی حکام کو خط لکھا جس پرحکام نے پنجاب کے تمام ڈائریکٹرز اور ایم ایس صاحبان سے تبادلوں کا ریکارڈ طلب کرلیاہے۔
مراسلہ کے مطابق 2017 سے 19 تک پنجاب بھر میں سوشل سکیورٹی افسران کے تبادلوں کا مکمل ریکارڈ طلب کیاگیا۔افسران کے نام، عہدہ،رابطہ نمبر، رہائشی پتہ اور موجودہ پوسٹنگ، تبادلے کے نوٹیفکیشن کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے ۔لاہور میں تعینات مختلف ڈائریکٹوریٹ میں ڈائریکٹرز کے تبادلوں اور انکے عہدوں کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔