ملک محمد اشرف : جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان اور ایڈیشنل آئی جی پولیس انعام غنی کی تعیناتی کولاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
لائرز فاﺅنڈیشن فارجسٹس نے لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی ہے،درخواست میں وفاقی حکومت،گورنر پنجاب اورچیف سیکرٹری سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں موقف اختیار کیاگیا کہ پنجاب حکومت نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں زاہداخترزمان کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری اورانعام غنی کو ایڈیشنل آئی جی تعینات کیا ہے، گورنرپنجاب کی منظوری کے بعد دونوں افسروں کی جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں تعیناتی کا حکم جاری کیا گیا۔
درخواست کے مطابق حکومت کی جانب سے ابھی تک جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے علاقائی حدود کا تعین نہیں کیا گیا،صوبائی اسمبلی سےدوتہائی اکثریت سےمنظوری کے بعد ہی ترمیمی بل صدر مملکت کو بھجوایا جا سکتا ہے، آئین میں آئینی ترمیم کا طریقہ کار بتایا گیا ہے جسے حکومت نےنہیں اپنایا،درخواست میں استدعا کی گئی کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور ایڈیشنل آئی جی پولیس کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن آئین سےمتصادم قرار دے کرکالعدم کیا جائے،مزید استدعا کی گئی کہ درخواست کے حتمی فیصلےتک نوٹیفکیشن پرعمل درآمد روکا جائے۔
یاد رہے پنجاب اسمبلی سے آئندہ مالی سال 21-2020 کا بجٹ منظور ہونے کے بعد ایوان سے خطاب میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے جنوبی پنجاب کے عوام سے کیا گیا سب سے بڑا وعدہ پورا کردیا اور جنوبی پنجاب کے لیے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور ایڈیشنل آئی جی کا تقرر کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لیے اگلے بجٹ میں ڈیڑھ ارب کی خطیر رقم مختص کی ہے اور رنگ فینسنگ کی وجہ سے جنوبی پنجاب کا بجٹ کہیں اور ٹرانسفر نہیں کیا جاسکے گا۔