لوئر مال (علی رامے) پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی پوری کرنے کے لئے اب نئی بسیں خریدی جائیں گی، لاہور سمیت صوبہ بھر میں شہر یوں کے لئے 1500 نئی بسیں بائیس ارب روپے کی لاگت سے خریدی جائیں گی۔
300بسیں لاہور میں چلیں گی، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سیل پنجاب کی جانب سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں 1500 نئی بسوں کی خریداری کے لئے بائیس ارب 50 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے یہ بسیں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت خریدی جائیں گی۔ حکام کے مطابق بسوں کی خریداری کے لئے پنجاب حکومت باقاعدہ منظوری دے چکی ہے۔
حکام کے مطابق بسوں کی خریداری کے لئے ٹیکنکل ایڈوئزارکی ہائرنگ کی جائے گی جس کے بعد نجی سرمایہ کاروں کی مدد سے لاہور سمیت پنجاب بھرمیں پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے پندرہ سو نئی بسیں شامل کرلی جائیں گی۔
دوسری جانب پیٹرولیم مصنوعات کے بعد ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں بھی اضافہ کر دیا، پٹرول قیمت میں ملکی تاریخ کے بلند ترین اضافے کے مہنگائی کی نئی لہر، لاہور سے راولپنڈی اسلام آباد کا کرایہ 850سے 1050 روپے کر دیا گیا، لاہورسے فیصل آباد کا کرایہ 500 سے بڑھا کر 600 روپے کر دیا گیا، لاہور سے ملتان کا کرایہ750 سے بڑھا کر900 روپے کر دیا گیا، لاہور سے بہاولپور کا کرایہ850 سے بڑھا کر1050 کر دیا گیا، لاہور سے پشاور کا کرایہ 900 روپے سے بڑھا کر1150 روپے کر دیا گیا۔
دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ پر مسلم لیگ ن کی ایم پی اے سعدیہ تیمور کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے استعفی کے مطالبہ کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی گئی، سعدیہ تیمور کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ کو وزیر اعظم عمران خان نے ٹیکس فری قرار دیا، پھر مالی سال مکمل ہونے سے قبل ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ کردیا گیا، اس اقدام سے وزیراعظم کے قول فعل میں تضاد واضح ہوگیا۔