سٹی42: ٹرانس جینڈر بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون سازی کرنے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی، قرارداد تحریک انصاف کی شاہینہ کریم کی جانب سے جمع کرائی گئی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ معاشرتی رویوں میں بہتری لانے کیلئے ٹرانس جینڈربچوں کے حوالے سے پاکستان میں مناسب قانون سازی نہیں کی گئی، ظاہری مبہم جنس کیساتھ جوبچہ پیدا ہوتا ہے لازم نہیں کہ وہ حقیقت میں بھی مخنث یا ٹرانس جینڈر ہو۔ اکثراوقات بچہ میل یا فی میل ہوتاہےمگرظاہری خرابی کی وجہ سے ٹرانس جینڈردکھائی دیتاہے، ایسے بچے کا بروقت آپریشن اور ہارمونل علاج سے بچہ میل یافی میل بن کرنارمل زندگی بسرکرسکتا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہےکہ ایسے بچوں کومناسب قانون سازی نہ ہونےکی وجہ سےخواجہ سراوں حوالے کر دیا جاتا ہے، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مناسب قانون سازی ہونے تک ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے ماں باپ ٹریڈیشنل برتھ اٹنڈنٹس، مٹیرنٹی ہومز اور ہسپتالوں کو پابند کیا جائے کہ پیدائش کے وقت کسی پربھی ٹرانس جینڈر کا لیبل نہ لگا یاجائے، ایسے بچوں کوسرکاری خرچ پرعلاج کروایا جائے۔