ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیکٹا کو فعال کرنے پر مشاورت، داخلی سلامتی مقدم، دیہشتگردوؓ کا لازمی صفایا، ایپکس کمیٹی کے  فیصلے

Kharji Fitna, Terrorism in Pakistan, Pakistan\'s war on TTP, City42 Apex Committee meeting, General Asim Munir, Prime Minister Shahbaz Sharif,
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  پاکستان نے بیرون ممالک سے سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرنیوالے عناصر کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ دہشتگردوں کے خاتمہ کے لئے  نیکٹا کو دوبارہ فعال کرنے،  قومی اور صوبائی انٹیلیجنس فیوژن اور خطرات کی تشخیص کے مراکز کے قیام پر مشاورت  بھی ہوئی ہے۔  وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ سال فتنہِ خوارج کا آخری سال ہے، اس سال کے دوران اس فتنہ کا مکمل صفایا کیا جائے گا۔ 

 وزیراعظم  شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپیکس کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد مین پرائم منسٹر ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں چیف آف آڑمی سٹاف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، چاروں صوبوں کے  وزرائے اعلیٰ،متعلقہ وفاقی وزرا،  چیف سیکرٹریز،، عسکری حکام اور دیگر متعلقہ افسروں نے شرکت کی۔

اجلاس میں ملک کی  سیکورٹی صورتحال اور دہشتگردوں کے خلاف جاری جنگ کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ 

وزیراعظم شہباز شریف نے مسائل سے نمٹنے کے لیے سیاسی اتفاق رائے اور مثبت قومی بیانیے کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے عزمِ استحکام کے مشن کو کامیابی سے ہم کنار کرنے کے لیے ملک میں سیاسی استحکام کو اہم قرار دیا۔ 

چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نےئ اجلاس مین گفتگو کرتے ہوئےعوام کی جان و مال کی حفاظت اور دہشتگردی سے نمٹنے کے پاک فوج کے عزم کا اعادہ  کیا۔

اجلاس میں پاکستان کی کاؤنٹر ٹیررزم مہم کی تجدید کے حوالے سے بریفنگ ہوئی۔  انسدادِ دہشت گردی مہم سے متعلق وفاقی حکومت کی ہدایات پر عملدرآمد کے لیے صوبائی ایپیکس کمیٹیوں کی زیر نگرانی ضلعی رابطہ کمیٹیوں کی پیش رفت کا جائزہ  لیا گیا۔ 

بلوچستان میں متحرک دہشتگرد تنظیموں کے سد باب کے لیے جامع سیکیورٹی پلان جاری رکھنے پر اتفاق  کیا گیا۔  ملک اور خطے میں دہشتگردی، مذہبی انتہا پسندی، گمراہ کن معلومات کے پھیلاؤ اور دیگر مسائل سے نمٹنے کے متعلقہ اداروں کی حکمت عملی کے حوالے سے بریفنگ بھی ہوئی۔ 

دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے علاقہ کے ممالک کے ساتھ فعال سفارت کاری پر زور دیا گیا۔

 اپیکس کمیٹی نے  دہشت گردی کے لعنت کے خلاف اتحاد پر اتفاق  کیا۔ ایپکس کمیٹی نے  ہر قسم کی انتہا پسندی کو سختی سے کچلنے پر اتفاق کیا۔  کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ   تمام سٹیک ہولڈرز کو دہشتگردی سے نجات کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

چینی شہریوں کی حفاظت کے اقدامات پر رپورٹ

ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں غیر ملکیوں بالخصوص چینی باشندوں کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے حفاظتی اقدامات کی رپورٹ پیش کی گئی۔ 

ایپکس کمیٹی نے تمام غیر ملکیوں خصوصاً چینی باشندوں کی سیکیورٹی کو مزید فول پروف بنانے کے عزم کا اظہار  کیا۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھ مضبوط کرنا ناگزیز قرار دیا گیا ۔ کمیٹی نے  ڈیجیٹل دہشتگردوں سے بھی سختی سے نمٹنے کی رائے پر افراق کیا اور طے کیا کہ فیک نیوز/ جعلی خبروں اور غلط معلومات کے پھیلاو کا  ہر قیمت پر تفدارک کیا جائے گا۔

ایپکس کمیٹی اجلاس کے شرکانے سلامتی اور معاشی استحکام کے لئے یکسوئی کے ساتھ آگے بڑھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ تمام اداروں کے  مل کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں نوقٹ کیا گیا کہ مسلح افواج کے جوانوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دیں۔  اجلاس کے شرکا نے سیکیورٹی فورسز کی بے مثال کامیابیوں پر خراج عقیدت پیش کیا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکورٹی فورسز کو ضروری آلات اور وسائل کی مکمل فراہمی کا  فیسلہ کیا گیا۔ 

وزیر اعظم نے ٹھوس نتائج حاصل کرنے اور طویل مدتی استحکام کو یقینی بنانے کے  لئے اداروں کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی کی ضرورت پر زور  دیا۔

داخلی سلامتی ہر حال میں مقدم

 کمیٹی نے  وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں کو محفوظ بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور یہ بات دہرائی کہ کسی کو احتجاج  کی آڑ میں  انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ 

اجلاس میں داخلی سلامتی کو ہر حال میں یقینی بنانے  پر اتفاق کیا گیا۔ 

ذرائع نے  بتایا کہ  ایپکس کمیٹی نے آئندہ نسلوں کی حفاظت کے لیے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لئے عزم کو دہرایا، فیک نیوز اور سوشل میڈیا پروپیگنڈہ کا توڑ کرنے کے لئے ہر  ذریعہ استعمال کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا۔ ایپکس کمیٹی نے ڈیجیٹل دہشتگردوں سے بھی سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا۔ 

وزیراعظم کی 26 نومبر کو گولی نہ چلانے کی وضاحت

وزیراعظم شہبازشریف نے اجلاس میں 26 نومبر  کو اسلام آباد پر دھاوا کے واقعہ کا ذکر  کرتے ہوئے  مظاہرین پر گولی نہ چلانے کے فیصلہ کی وضاخت کی ۔

علی امین گنداپور نے وزیراعظم کے موقف کو جھٹلاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ  26 نومبر کے واقعہ میں درجنوں  لوگ مرے۔ ذرائع کے مطابق اس  پر وزیراعظم شہبازشریف اور علی امین گنڈاپور کے درمیان جملوں کا تبادلہ ہوا۔ 

 وزیراعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل محاذ پر پاکستان کے خلاف زہر اگلا جارہا ہے، پاکستان دوست نما دشمن باہر بیٹھ کر سوشل میڈیا پرمہم چلارہے ہیں،پاکستان کے خلاف مہم بہت بڑا چیلنج بن چکا ہے، وہ جھوٹ کو سپورٹ کرتے ہوئے حقائق کو مسخ کررہے ہیں، جھوٹ کی بنیاد پر سوالیہ نشان اٹھائے جارہے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد پر چڑھائی ہوئی رینجرز جوان شہید ہوئے جھوٹی خبریں بنائی گئیں،سوشل میڈیا پر جھوٹ کا طوفان اٹھایا گیا، حالیہ وقتوں میں سوشل میڈیا پر جھوٹ کی ایسی مثالیں نہیں ملتیں، اگر روکا نہ گیا تو تمام کاوشیں دریا برد ہوجائیں گی،وفاقی اور صوبائی سطح پر سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم کا مقابلہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔