سٹی 42 :وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اڑان پاکستان کوئی افسانہ نہیں حقیقت ہے، یہ پروگرام 2047 تک ملک معاشی طور پر مضبوط بنانے کیلئے ہے۔
احسن اقبال نے اڑان پاکستان پروگرام پر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس سال معاشی ٹیک آف کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا ، یہ ٹیک آف کا چوتھا موقع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلا موقعہ 1960 میں پھر 1990 میں اور آخری موقعہ 2014 میں ملا ، 2018 سے 2022 تک ملک کو عارضی اقدامات پر چلایا گیا ، آج پھر پاکستان چوتھی اڑان بھرنے کو تیار ہے ۔
2025 کو معاشی اڑان کے ساتھ منسلک کرتے ہوئے ٹیک آف کریں گے، ملک کو معاشی ٹیک آف دینے کیلئے متحد ہوکر کام کرنا ہوگا، پاکستان کو اڑان کیلئے یہ چوتھا موقع ملا ہے، 2018 میں نام نہاد تبدیلی نے معاشی اڑان کو متاثر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ اس اڑان کو کریش نہیں کرنے دیں گے، یہ پاکستان کو 2047 تک تین کھرب کی معیشت بنانے کے عزم کی اڑان ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگلے 23 سال پاکستان میں امن استحکام اور اصلاحات یقینی بنانے کی ضرورت ہے، پالیسی پر تسلسل رہا تو 23 سال میں پاکستان ایشیاء کی مظبوط معیشت ہوگا، پاکستان کو دو عشروں تک 8 سے 9 فیصد ترقی حاصل کرنی ہوگی، نفرت اور تقسیم کو خیر باد کہہ کر ملکی ترقی کیلئے یکسو ہونا پڑے گا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ فائیو ایز اور اڑان پروگرام پاکستان کو اقتصادی لانگ مارچ کی طرف لے جائے گا، اگلے پانچ سال میں ملکی سمت ڈومیسٹک بزنس سے ایکسپورٹ یی طرف موڑنی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ میڈ ان پاکستان کو کوالٹی برانڈ بنا کر عالمی منڈیوں کا رخ کرنا ہوگا، اگلے پانچ سالوں میں 100 ارب ڈالر کی برآمدات کرنی ہونگی ، وزیر اعظم نے ایک ہزار ایگریکلچرسٹ گریجوایٹ کو چین بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، زرعی شعبے میں چین کے تجربات کا فائدہ اٹھائیں گے، پاور سیکٹر کی اصلاحات کیلئے وزیر اعظم نے ایک پورا پیکج منظور کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی ملک ایسا نہیں جو 2.5 فیصد آبادی اضافے کے ساتھ ترقی کرے، ہمارے اڑھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں انہیں سکول لیکر آنا ہے، آئندہ تین سے چار سالوں میں زیر ہیپاٹائٹس کا ہدف حاصل کریں گے، اڑان پاکستان کوئی افسانہ نہیں حقیقت ہے ۔