عرفان ملک: گزشتہ سال 2024 میں لاہور سے گاڑی چوری کی 2ہزار وارداتیں ہوئیں ،چوری شدہ گاڑیاں براستہ موٹروے خیبرپختونخوا سمگل کر دی گئیں۔
گاڑی چوری کی وارداتوں کے تدارک کے لئے موٹروے کے کیمرے سیف سٹی سے منسلک کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔سیف سٹی ایف ڈبلیو او کے کیمروں کی کمانڈ کنٹرول مانیٹرنگ کرسکے گی۔ایف ڈبلیو او کے کیمروں سے لاہور کی چوری شدہ گاڑیوں کو ٹریک کیا جائے گا۔
تمام داخلی پوائنٹس پرایف ڈبلیو او کےکیمرے سیف سٹی سے منسلک ہوں گے،اس حوالے سے پنجاب پولیس اور ایف ڈبلیو او کےدرمیان معاہدہ حتمی مراحل میں داخل ہو گیا۔
حکام کے مطابق کیمرے منسلک ہونے سے کار چور گینگز کو بھی ٹریک کیا جائے گا ،لاہور سے چوری 2ہزار کے قریب گاڑیوں کابیک ریکارڈ چیک کیا جائے گا ۔