ویب ڈیسک:بھارتی فلمساز، ہدایتکار، ٹیلی ویژن میزبان، کامیڈین اور اداکار ساجد خان می ٹو الزامات کے بعد چھ سال کے دوران کئی مرتبہ اپنی زندگی ختم کرنے کے بارے میں سوچا۔
تفصیلات کےمطابق 54 سالہ ساجد خان بالی ووڈ کی معروف اداکارہ، پروڈیوسر اور کوریوگرافر فرح خان کے بھائی ہیں۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ساجد خان نے کہا کہ راتوں رات وہ بیکار ہوگئے اور ان کے پاس کوئی کام دھندہ نہیں رہا۔ ان الزامات کے بعد زندگی میں بڑی پریشانی کا سامنا کیا اور کوئی آمدنی نہ ہونے کے سبب اپنا گھر بیچ کر کرائے کے فلیٹ میں منتقل ہونا پڑا تھا۔
واضح رہے کہ ان الزامات کے باعث انھیں فلم ہاؤس فل 4 کی ہدایتکاری بھی چھوڑنا پڑی تھی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ ذہنی طور پر ماؤف ہوکر رہ گئے تھے، جس کے بعد انھوں نے ان سالوں کے دوران کئی مرتبہ خودکشی کے بارے سوچا۔
انکا کہنا ہے کہ انڈین فلم اینڈ ٹیلی ویژن ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے کلیئرنس ملنے کے باوجود وہ دوبارہ اپنے قدموں پر کھڑے ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ساجد خان پر اکتوبر 2018 میں ساتھ کام کرنے والی متعدد خواتین نے جنسی ہراسگی کا الزام عائد کیا تھا۔