سٹی42: ایران کے شہر کرمان میں پاسدارانِ انقلاب کے جنرل قاسم سلیمانی کی برسی پر ان کے مقبرے کے قریب 2 دھماکوں میں 73 افراد جاں بحق ہو گئے۔ دھماکوں سے ایک سو ستر افراد زخمی ہوئے ہیں۔
جنرل قاسم ایران میں آیت اللہ خامنہ ای کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے اور وہ پاسدارانَ انلقاب کی القدس فورس کے سربراہ تھے۔ تین سال پہلے امریکی فورسز نے 3 جنوری کو انہیں عراق میں ایک ڈرون حملے میں قتل کر دیا تھا ، آج کرمان میں ان کے آبائی علاقہ میں ان کی قبر پر سرکاری سطح پر برسی منائی جا رہی تھی جس میں ہزاروں افراد شریک تھے۔ دونوں بم دھماکے کرمان میں اس قبرستان کے باہر پر ہجوم سڑک پر ہوئے جہاں جنرل قاسم سلیمانی دفن ہیں۔ اس سڑک پر دھماکوں کے وقت لوگ قاسم سلیمانی کے مزار کی جانب جا رہے تھے یا وہاں سے واپس آ رہے تھے۔ دونوں دھماکے سڑک پر دو مختلف مقامات پر وقفے وقفے سے ہوئے۔
ایران کی سرککاری نیوز ایجنسی ارنا نے پہلے دھماکے کے بعد خبر دی کہ "ایران کے جنوب مشرقی شہر #کرمان میں شہداء قبرستان کی طرف جانے والے راستے پر ایک دھماکے کی اطلاع ملی ہے اور اس واقعے کی وجہ کے بارے میں ابھی تک کوئی رپورٹ دستیاب نہیں ہے۔"
بعد میں ایک اور دھماکہ ہو گیا۔ بین الاقوامی زرائع ابلاغ کے مطابق ان دھماکوں سے ہونے والا جانی نقصان شدید نوقیت کا ہے تاہم ارنا نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ دھماکوں کے بعد بھی جنرل قاسم سلیمانی کے مزار کے علاقہ میں صورتحال پر امن ہے۔
An explosion has been reported on the pathway leading to Martyrs Cemetery in the southeastern Iranian city of #Kerman with no reports still available about the cause of the incident. pic.twitter.com/O9wPkUkYfl
— IRNA News Agency (@IrnaEnglish) January 3, 2024
An explosion has been reported on the pathway leading to Martyrs Cemetery in the southeastern Iranian city of #Kerman with no reports still available about the cause of the incident. pic.twitter.com/O9wPkUkYfl
— IRNA News Agency (@IrnaEnglish) January 3, 2024
Satellite image shows the distance between where the two bombings happened in #Kerman and the city’s Martyrs Cemetery. pic.twitter.com/PTyaEGv8Jw
— IRNA News Agency (@IrnaEnglish) January 3, 2024