عرفان ملک: لیگی ایم پی اے بلال یاسین پر فائرنگ کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ ایک حملہ آور نے سبز اور ایک نے کالی جیکٹ پہن رکھی تھی۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز رکن صوبائی اسمبلی لیگی رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا، جس میں وہ زخمی ہوگئے تھے بعد ازاں انہیں علاج معالجہ کیلئے میو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں استعمال ہونے والا پستول پولیس کو مل گیا, ملزمان نے جس پستول سے فائرنگ کی وہ فرار ہوتے ہوئے نیچے گر گیا تھا۔پستول کس کے نام رجسٹرڈ ہے،مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔
تصویر میں حملہ آوروں نے اپنے منہ پر رومال لپیٹ رکھے تھے، ایک ملزم نے سبز اور دوسرے نے کالے رنگ کی جیکٹ پہن رکھی تھی۔ کچھ دور جا کر حملہ آوروں نے رومال چہروں سے ہٹائے جبکہ جائے حادثہ سے پچاس میٹردور لگا سیف سٹی اتھارٹی کا کیمرہ بھی خراب نکالا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزموں کی تصاویر نادرا کو بھجوا دی گئی ہیں، ملزموں کے قریب ہیں اور جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
پولیس نے چار مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ زیر حراست افراد میں سے ایک شخص پرائم سسپیکٹ ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد میں سے کسی کو حتمی ملزم قرار نہیں دے سکتے، مرکزی ملزمان کی شناخت کے لیے مشتبہ افراد سے تفتیش جاری ہے۔ جیوفینسنگ کی مدد سے مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔