(سٹی42) علامہ خادم حسین رضوی کی رسم چہلم جاری ہے، یتیم خانہ چوک سے سکیم موڑ تک پنڈال سجایا گیا،شرکاء کے لئے 7 ایل سی ڈیز نصب، نمازظہر کے بعد علما خطاب اور دعا کر یں گے، عقیدت مندوں کی بڑی تعداد میں آمد کا سلسلہ جاری، سکیورٹی کے لئے تحریک لبیک کے 1ہزار رضا کار تعینات ہیں۔ پولیس نے ٹریفک پلان جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق علامہ خادم حسین رضوی کا ختم چہلم آج صبح نو بجے جامع مسجد رحمت اللعالمین ملتان روڈ پر شروع ہوا، علامہ خادم حسین رضوی کے ختم چہلم میں ملک بھر سے علمائو مشائخ ،عقیدت مندوں، کارکنان ٹی ایل پی سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی آمد کاسلسلہ جاری ہے۔
چہلم کے اجتماع کے لئے روٹ پلان جاری کردیاگیا ہے ، چہلم میں شرکت کے لئے علمائمشائخ بالخصوص کارکنوں اور عقیدت مندوں کا امیر تحریک کے مزار پر آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ چہلم کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی جبکہ شہر بھرمیں اس سلسلہ میں بینرزبھی آویزاں کیے جاچکے ہیں۔
مولانا خادم حسین رضوی کے چہلم کے باعث روڈز کی بندش کا سامنا ہے، پولیس نے ٹریفک پلان جاری کردیا، چوک یتیم خانہ تا سکیم موڑ تک ٹریفک بند، سمن آباد سے یتیم خانہ روڈ بھی بند، ٹھوکر، سبزہ زار، اقبال ٹاؤن، لیاقت چوک اور گندانالہ سے ٹریفک بابو صابو کی طرف چلائی جارہی ہے، ادھر ایس پی اقبال ٹاؤن کیپٹن(ر)محمداجمل نے سکیورٹی ڈیوٹی کا دورہ کیا، فول پروف سکیورٹی کے لئے ممکنہ وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کردی۔
واضح رہے کہ ختم نبوت کے علمبرداراورتوہین رسالت قانون کے محافظ، تحریک لبیک پاکستان کےسربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ گزشتہ برس 21 نومبر بروز ہفتہ مینار پاکستان لاہور میں ادا کی گئی،خادم حسین رضوی کی اسلام آباد سے واپسی پر طبعیت خراب ہوئی، انہیں سانس لینے میں دشواری پیش آرہی تھی اور انہیں بخار بھی تھا۔
خادم حسین رضوی کو طبیعت ناساز ہونے پر شیخ زید ہسپتال لے جایا گیا۔ خادم حسین رضوی ہسپتال جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئے۔ ہسپتال پہنچنے پر ڈاکٹرز نے خادم حسین رضوی کی موت کی تصدیق کی.