میاں مصباح کے  ڈیرے پر عطا تارڑ کا حملہ، پولیس کارروائی کرےورنہ احتجاج ہو گا، علی بدر

3 Feb, 2024 | 10:40 PM

اشرف خان:  عطاء اللہ تارڑ اور ان کے کارکنوں کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار پی پی 160 میاں مصباح الرحمن کے دفتر پر حملہ کیا گیا ۔علی بدر  نے بتایا کہ لاہور میں اس حلقے سے بلاول بھٹو زرداری الیکشن جیت رہے ہیں۔ بلاول کی اس حلقے میں جیت کی وجہ سے مسلم لیگ ن کے عطاء اللہ تارڑ نے حملہ کیا ہے ۔ ہم نے اپنے کارکنوں کو احتجاج سے روک رکھا ہے، پولیس نے قانونی کارروائی نہ کی تو  حالات کےہم ذمہ دار نہیں ہوں گے۔

لاہور میں ہفتہ کے روز این اے 127 سے ممسلک صوبائی حلقہ پی پی 160 میں پیپلز پارٹی کے امیدوار میاں مصباح الرحمان کے ڈیرے پر ان کی غیر موجودگی میں عطا اللہ تارڑ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ حملہ کیا اور وہاں موجود دس افراد کو اغوا کر کے ساتھ لے گئے، سامان کی توڑ پھوڑ کی اور قیمتی اشیا اٹھا کر لے گئے۔ اس  حملے کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔

پریس کانفرنس میں پیپلز پارٹی کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل ذوالفقار علی بدر ،چودری اسلم گل، میاں مصباح الرحمن، کشمیری رہنما چودھری ریاض،چودھری یاسین نیلم جبار،نرگس خان،میاں ایوب موجود ہیں۔
 پیپلز پارٹی کے رہنماوں کی پریس کانفرنس  میں این اے 127 میں انتخابی مہم کے سربراہ علی بدر نے کہا  کہپی پی 160کے امیدوار میاں مصباح الرحمن کے ڈیرے پر مسلم لیگ ن کے عطاء اللہ تارڑ کی جانب سے حملہ کیا گیا۔عطاء اللہ تارڑ کے کارکنوں کی جانب سے ڈیرے پر ٹوڑ پھوڑ کی گئی۔ لیپ ٹاپ ، موبائل فونز اور ڈیرے پر موجود دیگر اشیاء بھی اٹھا کر لیے گے ۔

علی بدر  نے کہا کہ عطا اللہ تارڑ اور ان کے ساتھیوں نے میاں مصباح الرحمان کے ڈیرے سے 10 لوگوں کو غوا بھی کیا۔ عطاء اللہ تارڑ کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتا ہوں۔تین بار پولیس کو کال کی گی ہے مگر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔

علی بدر  نے بتایا کہ لاہور میں اس حلقے سے بلاول بھٹو زرداری الیکشن جیت رہے ہیں۔ بلاول کی اس حلقے میں جیت کی وجہ سے مسلم لیگ ن کے عطاء اللہ تارڑ نے حملہ کیا ہے ۔ ہم الیکشن کو پر امن طریقے سے کرنا چاہتے ہیں۔

علی بدر نے کہا کہ اگر اس واقعے پر کوئی قانونی کارروائی نہیں ہوئی تو لوگ سڑکوں پر آئیں گے اور ہم ان کو نہیں روک سکتے ہیں ۔
عطا تارڑ  پاکستان پیپلز پارٹی کے قائد بلاول بھٹو کی کامیابی دیکھ کر پریشانی کا شکار ہیں۔

علی بدر  نے بتایا کہ ہمارے کارکن اس حملے کے خلاف احتجاج کرنا چاہتے تھے،ہم نے روکا ہے۔اگر قانونی کاروائی نہ کی گئی تو ذمہ دار انتظامیہ ہوگی۔

مزیدخبریں