خاور نے مجھے طلاق اپریل 2017 میں دی تھی جو زبانی تھی، تحریری طلاق جعلی ہے، بشریٰ بی بی کا بیان

3 Feb, 2024 | 03:18 AM

سٹی42: راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں عدت میں نکاح کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو آج دوپہر سنایا جائے گا۔ آخری سماعت میں  بشریٰ بی بی نے عدالت کو دیے گئے اپنے 342 کے بیان میں دعویٰ کیا کہ ان کے شوہر  خاور فرید مانیکا نے انہیں طلاق زبانی دی تھی۔ یہ طلاق اپریم 2017 مین دی تھی اس لئے ان کا پی ٹی آئی کے سابق چئیرمین کے ساتھ نکاح عدت پوری ہونے کے بعد ہوا۔ 

قانون کے مطابق ملزموں کی طرف سے مقدمہ کی کارروائی کے دوران دیئے گئے 342 کے بیان پر کوئی جرح نہیں کی جاتی اور ان کے بیان کو ان کے مؤقف کی حیثیت سے جج اپنے سامنے رکھتا ہے جسے وہ اپنے سامنے آنے والے حقائق کی روشنی میں خود پرکھ کر کوئی نتیجہ اخذ کرتا ہے۔ اپنے 342 کے بیان میں بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا کہ ان کے شوہر خاور فرید مانیکا نے انہیں جو تحریری طلاق نومبر 2017 میں دی وہ طلاق جعلی ہے۔ اور انہوں نے بشریٰ کو اپریل 2017 میں ایک زبانی طلاق دی تھی، وہ اصل طلاق ہے۔ اس زبانی طلاق کے متعلق بشریٰ بی بی نے پہلے بھی بیان دیا تھا۔  

342 کے بیان میں بشریٰ بی بی نے کہا کہ وہ یکم جنوری 2018 سےقبل عمران خان سے فیملی کی موجودگی میں ملی، شادی کا باضابطہ اعلان فروری 2018 میں کیا گیا، فروری میں نکاح نہیں پڑھایا گیا تھا بلکہ " دعائیہ تقریب" کی گئی تھی۔اپنے  342 کےبیان میں بشری نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ غیر شرعی جنسی تعلقات سے متعلق الزامات جھوٹے ہیں، 14 نومبر 2023 تک ان کے سابق شوہر خاور مانیکا حراست میں رہے جس کے بعد شکایت فائل کی، فائل کی گئی شکایت بدنیتی پر مبنی ہے۔

مفتی سعید اور عون چوہدری کے بیانات میں بشریٰ بی بی اور عمران خان کے  نکاح کو غیرشرعی قرار دیا گیا
  منگل 28 نومبر 2023 کو اسلام آباد کے سینئیر سول جج کی عدالت میں خاور مانیکا کی درخواست پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کے درمیان غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت میں نکاح خواں مفتی سعید اور گواہ عون چوہدری نے جو بیانات ریکارڈ کروائے،  ان میں دونوں نے نکاح کو غیر شرعی اور غیر قانونی قرار دیا۔ مفتی سعید اور عون چوہدری دونوں بشری بی کے ساتھ عمران کے نکاح سے پہلے بھی عمران خان کے از حد قریبی دوستی اور ساتھی تھے اور اس نکاح کے بعد بھی طویل عرصہ تک عمران خان کے دوست اور ساتھی شمار ہوتے رہے۔ عمران خان کا گزشتہ نکاح بھی مفتی سعید نے پڑھایا تھا۔

 سینئر سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں سماعت کے دوران گواہ مفتی سعید نے قران پاک پر حلف لیا اور بیان قلم بند کرواتے ہوئے کہا کہ یکم جنوری 2018ء کو عمران خان  نے مجھ سے رابطہ کیا اور کہا کہ بشریٰ بی بی سے لاہور جا کر نکاح پڑھوانا ہے۔

  عمران خان کے کہنے پر میں ڈیفنس لاہور گیا۔ بشریٰ بی بی کی بہن سے پوچھا کہ کیا نکاح کے شرعی لوازمات پورے ہیں؟ خود کو بشریٰ بی بی کی بہن ظاہر کرنے والی خاتون نے بولا کہ نکاح پڑھایا جا سکتا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ عدت کے حوالے سے آپ نے بشریٰ بی بی سے خود کیوں نہیں پوچھا؟ مفتی سعید نے جواب دیا کہ ہمارے ہاں خاتون سے ایسا کچھ پوچھا نہیں جاتا، میں نے نکاح پڑھا دیا بعد ازاں دونوں بنی گالا میں رہائش پذیر ہوگئے، فروری 2018ء میں مجھ سے عمران خان کی طرف  سے دوبارہ رابطہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ یہ نکاح دوران عدت ہوا۔

 مفتی سعید نے کہا کہ بشریٰ بی بی اور ان کی سہیلیوں نے مجھے بتایا کہ خاور مانیکا سے طلاق ہو چکی ہے، بشریٰ بی بی کو طلاق نومبر 2017ء میں دی گئی تھی، بشریٰ کا کہنا تھا کہ  جنوری 2018ء کے پہلے دن نکاح ہوگیا تو چیئرمین پی ٹی آئی بڑے عہدے پر فائز ہو جائیں گے، مجھے بشریٰ بی بی کی کہی ہوئی یہ بات عمران خان نے خود بتائی، میرے نزدیک یکم جنوری 2018ء والا نکاح غیرشرعی تھا اور نکاح کی تقریب غیر قانونی تھی، عمران خان اور بشریٰ بی بی دونوں نے جان بوجھ کر غیرشرعی نکاح پڑھوایا اور دونوں کو معلوم تھا کہ شرعی نکاح کے لوازمات پورے نہ تھے۔

سول جج قدرت اللہ نے استفسار کیا کہ مجھے بتائیں عدت کی اسلام میں کیا اہمیت ہے؟ مفتی سعید نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ عدت عورت کو شوہرکے گھر پر گزارنی چاہیے تاکہ شوہر کو دوبارہ رجوع کرنے کا موقع مل جائے، عدت پوری کرنے کا مقصد دوران عدت اگر خاتون حاملہ ہو تو معلوم ہو جائے۔

عدالت نے استفسار کیا اگر طلاق ثالثہ ہو تو شوہر کو رجوع کرنے کا موقع مل جائےگا؟ کیا ایسا ہی ہے؟ مفتی سعید نے جواب دیا کہ اگر شوہر طلاق کے بعد خاتون سے رجوع کرنا چاہے تو رجوع کرسکتا ہے۔

جج قدرت اللہ نے ریمارکس دیئے اہل تشیع میں رجوع کی بات ہے ہی نہیں، زبانی طلاق بھی نہیں ہوتی، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے دونوں نکاح آپ نے بڑھائے تھے؟ مفتی سعید نے جواب دیا کہ جی! دونوں نکاح پڑھائے ہیں، یکم جنوری والے نکاح پر میرے دستخط ہیں جبکہ فروری والا نکاح زبانی تھا، فروری 2018ء میں عمران خان اور بشری بی بی کا دوسرا نکاح بنی گالا میں پڑھایا۔ اس کے ساتھ ہی مفتی سعید کا بیان قلم بند ہوگیا۔

دوسرے گواہ عون چوہدری نے بیان قلم بند کرایا اور کہا کہ میں عمران خان کا سیاسی اور پرائیویٹ سیکریٹری تھا اور ان  کے نہایت قریب تھا، میں ان کی آنکھیں اور کان تھا، میں ان کے سیاسی، ذاتی اور فیملی معاملات بھی دیکھتا تھا، نومبر 2015ء میں ریحام خان کے ساتھ عمران خان کی طلاق ہوئی انہوں ںے یہ طلاق بشریٰ بی بی کے کہنے پر دی اور ریحام خان اس وقت بیرون ملک تھیں، عمران خان نے ریحام خان کو بذریعہ ای میل طلاق دی۔

عون چوہدری نے کہا کہ عمران خان ان دنوں ازدواجی تعلقات کے حوالے سے کافی پریشان تھے وہ اکثر کہتے تھے کہ بشریٰ بی بی کے پاس لے جاؤ تاکہ روحانی سکون حاصل ہو میں بھی انہیں بشریٰ بی بی کے پاس لے کر جاتا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی خود بھی جاتے تھے۔ عون چوہدری نے کہا کہ دسمبر 2017ء کو چیئرمین پی ٹی آئی نے مجھے کہا کہ بشریٰ بی بی کو لاہور لے کر جاناہے، بشریٰ بی بی کے ساتھ نکاح کے انتظامات کرو جس پر میں حیران ہوگیا کیونکہ بشریٰ بی بی تو پہلے سے شادی شدہ ہیں اس پر عمران خان نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کو طلاق ہو چکی ہے۔

عون چوہدری نے بتایا کہ یکم جنوری 2018ء کو میں اور زلفی بخاری لاہور گئے، مفتی سعید نے ڈیفنس لاہور میں یہ نکاح پڑھایا جس میں ، میں بھی گواہ تھا، میرے سامنے مفتی سعید نے بشریٰ بی بی سے ہوچھا تو بشریٰ نے بتایا مجھے طلاق ہو چکی ہے۔ بشریٰ بی بی نے کہا شرعی لوازمات پورے ہیں، نکاح پڑھا دیا جائے۔ عون چوہدری کا کہنا تھا کہ میڈیا پر شور مچا کہ دوران عدت چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا نکاح ہوا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ خاموشی اختیار کریں، عدت پوری ہونے کے بعد دوباری نکاح کرلیں گے۔

بشریٰ بی بی نے مجھے بتایا کہ عدت 14 سے 18 فروری کے درمیان پوری ہورہی تھی، دوسرا نکاح بنی گالا میں فروری 2018ء میں زبانی پڑھایا گیا اور میں اس وقت بھی موجود تھا، نکاح کی ریکارڈنگ بھی موجود ہے میں اور زلفی بخاری دونوں دوسرے نکاح کے گواہ تھے، چیئرمین پی ٹی آئی نے مجھے کہا بشریٰ سے نکاح ہوا تو وزیراعظم بن جاؤں گا،  پہلا نکاح جان بوجھ کر چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے دوران عدت کیا پہلا نکاح پیش گوئی کے زیر اثر تھا، بشریٰ بی بی اور عمران خان کا پہلا نکاح غیرشرعی، غیرقانونی اور فراڈ پر مبنی تھا۔

عون چوہدری نے اپنا بیان مکمل کرلیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت دو دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی۔ آئندہ سماعت پر مقدمے کے تیسرے گواہ محمد لطیف اپنا بیان قلم بند کروائیں گے۔

سابق چئیرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے عدت میں نکاح کے کیس کا فیصلہ محفوظ، آج ایک بجے سنایا جائے گا 
واضح رہے کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے عدت میں نکاح کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج ایک بجے سنایا جائے گا۔

عدت میں نکاح کے کیس پر سینیئر سول جج قدرت اللہ نے سماعت کی، دوران سماعت وکلا صفائی کی جانب سے گواہوں پر جرح مکمل کرلی گئی اور وکلا صفائی نے حتمی دلائل بھی مکمل کرلیے۔

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے 342 کا بیان بھی عدالت کو دے دیا، عدت میں نکاح کیس کی سماعت آج صبح ساڑھے نوبجے شروع ہوئی تھی اور 14گھنٹے تک یعنی رات گیارہ بجے تک جاری رہی۔

مزیدخبریں