ارشادقریشی: پی ٹی آئی کے سابق چئیرمین نے دعویٰ کیا ہے کہ انتخابات کا نیا سسٹم مسلم لیگ نون اور الیکشن کمیشن نے ہیک کرلیا ہے،ساری جماعتیں تیار رہیں انھوں نے پولنگ ایجنٹس کو اٹھانا ہے اورنتائج کا اعلان کردینا ہے،پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اپنے پولنگ ایجنٹس کو فارم بی ملنے سے پہلے پولنگ سٹیشنز نے نہ نکلنے کی ہدایت کریں۔
دو مقدمات میں بالترتیب دس اور چودہ سال قید کی سزا پانے کے بعد پی ٹی آئی کے سابق چئیرمین عمران خان نے اڈیالہ جیل میں عدت میں نکاح کیس کی سماعت کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سابق چئیرمین نےدعویٰ کیاکہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن انٹرا پارٹی انتخابات اس لئے ملتوی کئے کہ ہمارے لوگ چھپے ہوئے ہیں۔جس طرح کا الیکشن کرانے جارہے ہیں. اس سے ملک کی معیشت تباہ ہوجائے گی۔
عمران خان نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ " میں نے سائفر کیس میں 342 کے بیان پر دستخط نہیں کیا .فیصلے میں کیسے لگایا،مطلب ہے اس کو ایڈیٹ کیا گیا."
بشریٰ بی بی کو جیل کی بجائے گھر میں قید کرنے کی ڈیل کے متعلق سوالات پر پی ٹی آئی کے سابق چئیرمین نے اپنا دعویٰ دہرایا کہ بشریٰ بی بی سے پوچھا تک نہیں۔ 6 گھنٹے بٹھایا اور بنی گالا لے گئے۔ ڈیل ہوتی تو کیا وہ چل کر جیل آتی۔ نواز شریف کے کیسز ختم کرنا ڈیل تھا ، صاف اور شفاف انتخابات کے علاوہ کوئی ڈیل منظور نہیں،سوالات کے جواب میں پی ٹی آئی کے سابق چئیرمین نے دعویٰ کیا کہ ان کو "خاموش رہنے کے عوض ڈیل" کی آفر اس وقت کی گئی جب وہ اٹک جیل میں تھے، انہیں "خاموش ہو کر گھر بیٹھ جانے کے عوض ڈیل" کی پیشکش کی گئی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ میں نے وہی جواب دیا، جو حقیقی آزادی کے نعرے لگانے والے کو دینا چاہئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس پیغام سے "اسٹیبلشمنٹ کی شرائط" سامنے آ گئیں کہ باریاں باریاں کھیلو،پہلے تم مزے لو پھر ہم مزے لیں گے۔بولا گیا باری بعد میں دیں گے، اچھے بندے بنو، قانون سب سے بڑا ہے،تیسری دنیا اسی لئے بنی کہ طاقتور قانون کے اوپر ہے۔انہوں نے کہاکہ بشریٰ بی بی کو بنی گالا میں ایک کمرہ تک محدود کردیا ہے،کمرے کے شیشے بند کرکے اندھیرا کردیا گیا، ادھر سے تو جیل میں بہتر ہے۔
ان کاکہناتھا کہ جس دن زرداری سے کہوں گا مجھے بچا لو وہ قیامت کا دن ہوگا،انہوں نے کہاکہ شہباز شریف اور جنرل قمر جاوید باجوہ کا قریبی تعلق ہے،خواجہ آصف، جنرل قمر جاوید باجوہ کے سسر کے ساتھ بیٹھے رہتے تھے۔ ان کا بیان دیکھ لیں،میں نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو بتایا تھا کہ فوج میں مداخلت نہیں کروں گا۔ پی ٹی آئی کے سابق چئیرمین نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ "سابق جنرل فیض کو آرمی کا چیف لگانا تو میرے ذہن میں ہی نہیں تھا۔"
پی ٹی آئی کے سابق چئیرمین نے کہاکہ شیخ رشید کی طرف سے شہریار ریاض سے 3 کروڑ روپے لے کر ٹکٹ دینے کے سوال پر کچھ نہیں کہوں گا،ٹکٹوں کی تقسیم کیلئے رجسٹر اندر نہیں لانے دیا گیا ۔کیسے ٹکٹوں پر مشاورت کروں۔ شیخ ریحان کے قتل پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ جنونی کارکن تھا، بہت افسوس ہوا، ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا۔ ذاتیات سے ہٹ جائیں یہ ملک میرا آپ کا نہیں سب کا ملک ہے۔ مینار پاکستان جلسہ میں بھی کہا تھا کہ 3 سال چپ رہنے کی تلقین ہوئی،جنرل قمر باجوہ نے قریشی کو بھی کہا، میں نے کہا اس میں ملک کا فائدہ ہے تو پیچھے ہٹ جاؤں گا،اگر طاقت کے زور پر پیچھے کرنا چاہتے ہو تو پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس آف پاکستان دو بڑی پارٹیوں سے یہی پوچھ لیں کیا کبھی اپنی فیملی میں بھی الیکشن کرایا۔ سابق چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ان کے ورکر 8 فروری کو ووٹ کے زریعہ آزادی حاصل کریں گے۔ اصل جہاد پولنگ ایجنٹس کا ہے۔ 25 کروڑ لوگوں کا سوچو۔