(ویب ڈیسک)مونگ کی دال پودوں سے حاصل کی جانے والی پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے جس سے جسم کے لیے ضروری کئی ایمائینو ایسڈز حاصل ہوتے ہیں جو ہمارا جسم خود سے پیدا نہیں کرسکتا۔
مونگ وٹامنز اور منرلز سے بھرپور غذا ہے جسکے 200 گرام میں تقریباً 212 کیلوریز، 0.8 گرام چکنائی، 14 گرام پروٹین، 15.4 گرام فائبر، 38.7 گرام کاربس، فولیٹ بی 9 روزانہ کی مطلوبہ مقدار کا 80 فیصد اور میگنیز، میگنیشیم، وٹامن بی 1، فاسفورس، آئرن، کاپر، پوٹاشیم، زنک اور کئی وٹامنز پائے جاتے ہیں۔
جرنل ہیومن اینڈ ایکسپیریمنٹل ٹاکسی کولوجی میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق دالیں اور لوبیا ایل ڈی ایل کولیسٹرول گھٹاتی ہیں۔ مونگ کی دال میں اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں اور یوں پورے جسم پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
مونگ کی دال میں میگنیشیئم کی وافرمقدار موجود ہوتی ہے۔ میگنیشیئم جسم پرکئی اہم اثرات کی وجہ بنتا ہے۔ بدن میں اس کی مناسب مقدار دل کے دورے اور فالج سے بچاتی ہے۔ اس سے قبل میگنیشیئم کا ایک مطالعہ کیا گیا۔ اس میں 40 سے 79برس کے 58 ہزار افراد پر میگنیشیئم کا جائزہ لیا گیا تھا۔ سروے کے اختتام پرمعلوم ہوا کہ میگنیشیئم کی درست مقدار فالج اور دل کے دورے کا خطرہ 51 فیصد تک کم کرسکتی ہے۔
جسم میں بڑھا ہُوا کولیسٹرال بہت سی دائمی بیماریوں خاص طور پر دل کی بیماریوں کو پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے اور مونگ کی دال جسم کے بُرے کولیسٹرال کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
خون میں شوگر کا بڑھا ہُوا لیول خطرناک ہے اور مونگ کی دال میں شامل غذائی اجزا شوگر کو خون میں تیزی سے شامل ہونے سے روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اسی لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ بلڈ شوگر کے مریضوں کے لیے یہ دال بہترین غذا ہے۔