(اکمل سومرو)محکمہ تعلیم کی ناقص حکمت عملی، پرائیویٹ کالجز میں لڑکے ، لڑکیوں کے اکٹھا پڑھنے پر پابندی لگائی۔ سٹی 42 نے خبر چلائی تو یوٹرن لے لیا۔ بی ایس آنرزڈگریوں میں "کو ایجوکیشن" پر پابندی کی شرط ختم۔ لڑکے اور لڑکیوں کو ایک کلاس میں تعلیم دینے کی اجازت ۔ رجسٹریشن فائل میں کو ایجوکیشن نہ کرانے کا بیان حلفی ختم۔ ہائیرایجوکیشن کی ویب سائٹ پرکالج رجسٹریشن کی نئی چیک لسٹ جاری کردی گئی۔
پرائیویٹ کالجز میں بی ایس آنرز ڈگری پروگرام اور ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام میں کو۔ایجوکیشن کے تحت کلاسز نہ کرانے پر بیان حلفی لیا جا رہا تھا، کالجز پر پابندی عائد تھی کہ وہ مخلوط تعلیم نہیں دیں گے، تاہم محکمہ کی جانب سے یہ پابندی ختم کر دی گئی ہے، کالج رجسٹریشن پرفارما سے کو۔ایجوکیشن نہ کرانےکابیان حلفی لینےکی شرط ختم کرنےکےاحکامات جاری کردیے گئے ہیں۔
نئے حکم نامہ کے تحت پرائیویٹ کالجز کو ایسوسی ایٹ ڈگری، ڈی پی ٹی، ایل ایل بی اور ڈی فارمیسی میں کو۔ایجوکیشن کی اجازت دے دی گئی ہے۔محکمہ ہائر ایجوکیشن کی ویب سائٹ پر کالج رجسٹریشن کی نئی چیک لسٹ جاری کر دی گئی ہے۔تمام ڈویژن کے ڈائریکٹر کالجز کو نئے احکامات پر عمل درآمد کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مخلوط تعلیم پر عائد پاپندی ختم، پنجاب کے پرائیویٹ کالجوں میں Co-education کی اجازت دے دی گئی pic.twitter.com/jis1nTaaYk
— Akmal Soomro (@akmalsoomroCNN) February 3, 2022
گزشتہ روز سٹی فورٹی ٹو نے کو۔ایجوکیشن پر پابندی کی خبر نشر کی تھی، وزیر ہائر ایجوکیشن نے پابندی سے متعلق انکار کرنے پر مبنی ٹویٹس کیے، تاہم این او سی کیلئےپہلے جاری ہونے والی چیک لسٹ کے کالم نمبر 28 میں کو۔ایجوکیشن نہ کرانے کیلئے کالجز سے سٹامپ پیپر پر بیان حلفی لیا جا رہا تھا۔
جس سے وزیر راجہ یاسر ہمایوں لاعلم تھے، خبر نشر ہونے کے بعد وزیر کی ہدایت پر ڈی پی آئی کالجز نے نیا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔