ویب ڈیسک : سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کو اپنے قیام کے 18 سال بعد پہلی دفعہ خسارے کا سامنا، سوشل نیٹ ورک استعمال کرنے والے صارفین کی روزانہ تعداد میں کمی۔۔ خبر کے بعد کمپنی کے حصص گرگئے۔
فیس بک کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال کی آخری سہ ماہی میں روزانہ فیس بک استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے اور وہ ایک ارب 93 کروڑ سے کم ہوکر ایک ارب 92 کروڑ رہ گئی۔
کمپنی کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ آمدنی کی شرح نمو بھی حریف کمپنیوں جیسے ٹک ٹاک اور یوٹیوب سے مسابقت کے نتیجے میں سست ہوسکتی ہے جبکہ اشتہارات دینے والوں نے بھی اپنے اخراجات میں کٹوتی کی ہے۔
فیس بک کے حصص کی قیمتوں میں 20 فیصد کمی آئی، اتنی بڑی کمپنی کے باعث کمپنی کی مارکیٹ ویلیو سے 200 ارب ڈالرز کا صفایا ہو گیا۔ فیس بک کو صرف شمالی امریکا میں روزانہ 10 لاکھ صارفین سے ہاتھ دھونے پڑے۔ یاد رہے سوشل میڈیا سائٹ سب سے زیادہ آمدنی اشتہارات کے ذریعے شمالی امریکا سے کما رہی تھی۔
کمپنی کے بانی مارک زکربرگ نے ٹک ٹاک سے بڑھتی مسابقت کو اس کی وجہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری سروسز اس وقت شارٹ ویڈیوز جیسے ریلز کی جانب بڑھ رہی ہیں، ریلز اس وقت ہمارا سب سے زیادہ تیزی سے فروغ پانے والا فارمیٹ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال ریلز سے اسٹوریز یا فیڈز کی طرح آمدنی نہیں ہو رہی۔
اگرچہ صارفین کی تعداد میں کمی آئی مگر اس سہ ماہی کے دوران کمپنی نے اشتہارات کے بزنس سے 32.6 ارب ڈالرز کمائے۔