ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں قتل کے ملزموں کی درخواست ضمانت پر سماعت ،عدالت نے2ملزموں کی عبوری درخواست ضمانتیں منظور اور ایک ملزم کی ضمانت خارج کردی ، سماعت کے بعد مدعی اور ملزم پارٹی آپس میں گتم گتھا ہوگئی ،لاہور ہائیکورٹ کی سکیورٹی نے احاطہ عدالت میں ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کو حراست میں لے لیا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نےملزم نصراللہ اور آفتاب سمیت دیگر کی درخواست ضمانتوں پر سماعت کی ، ملزموں اپنے وکلاء کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے وکلاء صفائی نے درخواست ضمانت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزموں کے خلاف تھانہ تتلے والی ضلع گوجروانولہ میں ریاست علی کو قتل اور اس کی بیٹی کو زخمی کرنے کا مقدمہ درج ہے۔ملزموں کی موقع پر موجودگی ثابت نہیں ہوتی ۔دو ملزمان پولیس کی تفتیش میں بھی بے قصور ہیں ۔ عدالت سے استدعا کی گئی کہ ملزموں کی عبوری ضمانت کنفرم کرنے کا حکم دیا جائے۔
سرکاری وکیل نے درخواست ضمانتوں کی مخالفت کی،عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ملزم نصراللہ اور آفتاب کی عبوری ضمانت کنفرم اور ملزم وسیم کی درخواست ضمانت خارج کردی ۔ کمرہ عدالت سے نکلتے ہی مدعی مقدمہ اور ملز موں کے فریق آپس میں گتھم گتھا ہوگئے ،لڑائی جھگڑے کا منظر دیکھ کر وکلاء اور سائلین کی بڑی تعداد بھی جمع ہوگئی، تاہم لاہور ہائیکورٹ کی سکیورٹی نے موقع پر پہنچ کر جھگڑا کرنےوالے افراد کو گرفتار کرلیا۔