وزیراعظم عمران خان استعفیٰ دینے کیلئے مان گئے

3 Feb, 2021 | 09:58 AM

Sughra Afzal

 (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان استعفیٰ دینے کیلئے مان گئے، ساتھ ہی ایک شرط رکھ دی، کہتے ہیں اپوزیشن لوٹا پیسہ واپس کردے، کل ہی گھر چلا جاؤں گا، اکتیس دسمبر کے بعد اکتیس جنوری بھی گزر گیا، اپوزیشن نے لانگ مارچ کیا، نہ لوگوں کو اکٹھا کرسکی، ایسے لوگ استعفے نہیں دے سکتے، استعفوں کیلئے جرات کی ضرورت ہوتی ہے۔ 

وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں پی ٹی آئی رہنما شاہد گوندل کے انتقال پر فاتحہ خوانی کی گئی، وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزراء کو پارلیمنٹ میں خود جواب دینے کا سختی سے حکم دیتے ہوئے کہاکہ ہر وزیر خود پارلیمنٹ میں جاکر اپنا بیان جمع کرائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میری پاس فہرست موجود ہے، کون کون اسمبلی میں جاکر جواب دیتا ہے، اگر کوئی وزیر کا رکن اپنی پارلیمانی ذمہ داری پوری نہیں کرے گا اس سے پوچھا جائے گا۔ 

کابینہ اجلاس میں قبضہ مافیا سے واگزار سرکاری اراضی کی رپورٹ پیش کی گئی، شہزاد اکبر نے کہا کہ دوسال میں 36 افراد سے 250 ارب روپے کی اراضی واگزار کرائی گئی۔ رپورٹ کے مطابق کھوکھر برادران، خواجہ آصف، خرم دستگیر، جاوید لطیف، دانیال عزیز سے اراضہ واگزار کرائی گئی۔

وزیر اعظم نے ملک بھر میں سرکاری اراضی کے خلاف آپریشن کا اعلان کیا، وزیر اعظم نے کہاکہ تمام صوبوں میں سرکاری اراضی پر قبضہ خالی کرانے کے لئے ایکشن لیا جائے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ جس جس نے سرکاری اراضی پر قبضہ کیا، ایکشن لیا جائے گا، وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت میں پہلی مرتبہ ایل ڈی اے کے دفتر میں آتشزدگی نہیں ہوئی۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں ویزہ رجیم پر بریفنگ دی گئی، وفاقی کابینہ نے پاکستان کا آئی ویزہ جاری کرنے کی منظوری دیدی، کابینہ نے فیصلہ کیا کہ دنیا بھر میں آئی ویزہ کے اجراء کے انتظامات مکمل کیے جائیں۔ 

ذرائع کے مطابق لاپتہ افراد کے حوالے سے کابینہ نے قانون سازی کرنے کا فیصلہ کرلیا، کابینہ نے بتایا کہ اب ملک حالت جنگ میں نہیں، لاپتہ افراد کے حوالے قانون لازمی ہونا چاہیے، نیا پاکستان ہائوسنگ اسکیم پر بریفنگ دی گئی، کابینہ نے کہاکہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم اچھا منصوبہ ہے، خیبر پختونخوا حکومت کو ضمنی الیکشن کے لئے ایف سی  کی خدمات دینے کی منظوری دیدی گئی۔

وزیراعظم عمران خان نے اپوز یشن کو چیلنج دیتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن نے نہ لانگ مارچ کیا نہ لوگوں کو اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوئی،31  دسمبر گزر گیا پھر 31 جنوری بھی گزر گئی، اب استعفے دینے کی بجائے یہ سینیٹ الیکشن لڑ رہے ہیں، استعفے دینے کے لیے جرات اور کردار کی ضرورت ہوتی ہے، ایسے لوگ استعفیٰ دینے کی جرات نہیں رکھتے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کل ہی استعفیٰ دے دوں گا، جو رقم آپ نے لوٹی ہے وہ قومی خزانے میں جمع کروا دیں۔

مزیدخبریں