سٹی42: تل ابیب کے میجسٹریٹ جج نے وزیراعظم نتن یاہو کے ساتھی، آئی ڈی ایف ریزروسٹ کو " پرائم منسٹر آفس لیک کیس" میں گھر پر گرفتار رکھنے/ نظربندی کا حکم دے دیا۔ اسے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ تک پولیس کی حراست مین رکھ کر پرائم منسٹر کے آفس سے کلاسیفائیڈ دستاویزات لیک کرنے کے کیس میں تفتیش کی گئی۔
ایک ماہ سے زیادہ حراست میں رکھنے کے بعد، تل ابیب کی ضلعی عدالت نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ترجمان ایلی فیلڈسٹائن کو ایک IDF ریزروسٹ کے ساتھ گھر میں نظر بند کرنے کا حکم دے دیا، انہیں چوری شدہ خفیہ معلومات پر مشتمل دستاویزات غیر ملکی پریس کو لیک کرنے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔
عبرانی میڈیا کے مطابق، استغاثہ نے جج علاء مساروا کے فیصلے پر عمل درآمد میں 48 گھنٹے کی تاخیر کی درخواست دائر کی، اور توقع ہے کہ وہ اپیل دائر کریں گے۔
میجسٹریٹ کے اس حکم کا مطلب یہ لیا جاتا ہے کہ اب ان دونوں ملزموں کا تفتیش کی غرض سے استغاثہ کی حراست میں رہنا ضروری نہیں۔ ان کی قسمت کا فیصلہ ان پر عائد فرد جرم کے فیصلہ کے ساتھ ہو گا۔
ملزم ایلی فیلدستین پر الزام ہے کہ اس نے آئی ڈی ایف کے ایک ریزروسٹ کی مدد سے انتہائی حساس کلاسیفائیڈ معلومات پر مبنی دستاویز جو حماس کی یرغمالیوں کو رکھنے سے متعلق حکمت عملی کے بارے میں کچھ معلومات رکھتی تھیں، انہیں پہلے اسرائیلی میڈیا کو لیک کیا، پھر جرمنی کے ایک اخبار کو لیک کر کے ان دستاویزات کی مدد سے ایک مضمون اخبار میں شائع کروایا، اسس مضمون کی مدد سے پھر اسرائیلی میڈیا پر دباؤ ڈالا اور اس مضمون کو اسرائیل کے وزیر اعظم نینت یاہو کا امیج بہتر بنانے کی غرض سے استعمال کرنے کی کوشش کی۔
قانون کے مطابق کلاسیفائیڈ دستاویزات کو پبلک کے سامنے لانا جرم ہے جس کا مقدمہ تل ابیب کے میجسٹریٹ کی عدالت مین زیر سماعت ہے۔