پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی کی ایکٹرک بس سٹیڈ پر درختوں کو کاٹنے کی رپورٹ 6 دسمبر کو طلب

3 Dec, 2024 | 04:52 PM

Ansa Awais

ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ  نے ہمدرد چوک کے علاقے میں پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی کی ایکٹرک بس سٹیڈ پر درختوں کو کاٹنے کی رپورٹ 6 دسمبر کو طلب کرلی ،عدالت نے انکوائری رپورٹ میں کاٹے گئے درختوں کی عمر کا اندازہ کرنے کا حکم دیا ، عدالت نے ریمارکس دیتے کہ سکولوں کی چھٹیوں کو بھی سموگ سیزن کے مطابق ایڈجسٹ کیا جائے ،جنوری میں سموگ دوبارہ آئے گی ، اس سے پہلے  اقدامات اور پلاننگ کی ضرورت ہے.

جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کے متعلق کیس کی سماعت کی،ایڈوکیٹ جنرل خالد اسحاق ،سی ای او پنجاب ٹرانسپورٹ کمپن عمران علی، ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات علی اعجاز سمیت دیگر افسران پیش ہوئے ، ممبر ماحولیاتی کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ ٹاؤن شپ کے علاقے میں پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی کی الیکٹرک بس سٹیڈ پر درختوں کو کاٹا گیا، بتایا گیا کہ یہ درخت کی ایچ اے نے خود کاٹے،وہاں پر چلنے والی میشنری سے بھی بے تحاشا دھواں نکل رہا رہا تھا، وہاں پر میشنری بھی ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی تھی ،  ایڈوکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے عدالت کو بتایا کہ  ویاں پر تین ایسے درخت تھے ،جنہیں ٹرانسپلانٹ کرنا ضروری تھا، اس مقصد کے لیے ان کی بڑی شاخوں کو کاٹ کر چھوٹا کیا گیا، جسٹس  شاہد کریم نے ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا اس وقت عدالت کا مقصد صرف  درختوں کو بچانا ہے،یہ درخت کاٹنا انتہائی مایوس کن بات ہے، جب عدالت نے نوٹس لیا تو آپ ٹرانسپلانٹ کی بات کررہے ہیں ، پی ایچ اے نے درخت کیوں کاٹے ،  درخت کاٹنے والوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائیں گے،درخت کاٹنے والے کے خلاف کیا  مقدمہ کے اندراج کے لئے درخواست دی گئی ، لگتا ہے، سب ملے ہوئے ہیں ،ہم اس کیس کو وزیر اعلی کو  بھجوا رہے ہیں ، ڈی جی پی ایچ اے یا ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ دران کے خلاف فوجداری کاروائی ہونی چائیے ، جس نے بھی یہ کیا ہے اس نے گورنمنٹ کی کاوش کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے ، درختوں کی کٹائی روکنے کیلئے بھی اقدامات کریں ،ایک درخت بھی بلا وجہ نہ کاٹا جائے ، ہمیں ماہ جنوری پر توجہ کرنی چاہیے کیونکہ جنوری میں سموگ دوبارہ آئے گی، محکمہ تعلیم کو چاہیے کہ چھوٹے بچوں کو سکول کی چھٹیاں جلدی کر دیں اور 10 جنوری تک چھٹیاں بڑھا دیں، پچھلے سال بھی ہم نے ایسا ہی کیا تھا، تعمیرات کو بھی آپ کو ریگولیٹ کرنا ہوگا، ہفتے میں 2 سے 3 دن کام کرنے کی اجازت دینا ہوگی۔جسٹس شاہد کریم نے دوران سماعت ریمارکس دئیے کہ ایل ڈی اے کے ماسٹر پلان 2050 کو بھی عدالت نے کالعدم قرار دے دیا تھا،نئے ماسٹر پلان میں ان چیزوں کا خیال رکھا جائے ، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا گورنمنٹ اس وقت پورے پنجاب کے ہر شہر کا ماسٹر پلان بنارہی ہے ، جو پہلے کبھی نہیں تھا، ااگلے بیس سالوں میں زرعی زمین زمین کا چار فیصد سے زیادہ رقبہ ہاؤسنگ سوسائٹی کے لئے استعمال نہیں ہوسکے گا، اس سے پہلے دس فیصد زرعی زمین کو ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے لئے کنورٹ کیا گیا ، تمام اداروں کی کارکردگی ساتھ ساتھ مانیٹر کی جائے گی ،عدالت نے کیس مزید سماعت  6 دسمبر تک ملتوی کردی.

مزیدخبریں