سٹی42: بھارت میں پانچ ریاستوں کے الیکشن کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل آخری مرحلہ میں ہے۔ مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کو حکومت بنانے کے لئے واضح اکثریت ملتی دکھائی دے رہی ہے جبکہ تلنگانہ میں کانگرس کو بھاری اکثریت مل رہی ہے۔ پہاڑی ریاست میزورام سے ووٹوں کی گنتی کے نتائج آنا ابھی شروع نہیں ہوئے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگرس سے راجستھان اور چھتیس گڑھ کی ریاستوں کی حکومتیں چھینی ہیں جبکہ مدھیہ پردیش میں 2018 میں کانگرس نے ریاستی الیکشن جیت کر حکومت بنائی تھی تاہم بعد میں وہاں بہت بڑے پیمانے پر ارکان اسمبلی کے پارٹی بندلنے سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بن گئی تھی۔ اس ریاستی الیکشن میں سابق کانگرسی ارکان اسمبلی نے بی جے پی کے امیدواروں کی حیثیت سے الیکشن لڑا تھا۔
میزو رام میں ریاستی الیکشن کے بعد آج ووٹوں کی گنتی 13 علاقائی مراکز میں ہو رہی ہے۔ ان مراکز میں تمام 40 حلقوں کے ووٹوں کی گنتی الگ الگ ہال میں جاری ہے۔ میزورم کے صرف ایزول ضلع میں تین گنتی مراکز بنائے گئے ہیں جس میں 12 اسمبلی حلقے ہیں، 10 دیگر اضلاع میں ایک ایک مرکز قائم کیا گیا ہے۔ جن سیٹوں پر ووٹروں کی تعداد کم ہے، وہاں گنتی کے صرف دو راؤنڈ ہوں گے، لیکن زیادہ تر حلقوں میں پانچ راؤنڈز کی گنتی کی جائے گی۔
آج صبح تمام پانچ ریاستوں میں الیکشن کمیشن کے قائم کردہ ووٹوں کی گنتی کے مراکز میں پہلے پوسٹل بیلٹ کی گنتی کی گئی اور صبح 8.30 بجے سے ای وی ایم میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی شروع کی گئی تھی۔
مدھیہ پردیش
راجستھان
چھتیس گڑھ
تلنگانہ