سٹی42: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کوئی طاقت عوام کے دلوں سے ہماری محبت نہیں نکال سکتی۔
بہاولپور میں طوفان الاقصیٰ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین میں مسلمانوں پرآگ برسائی جارہی ہے، جے یو آئی مظلوم فلسطینیوں کیلئے آواز اٹھاتی رہے گی، دنیا بھر میں مسلمانوں پر مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین کے مسئلہ پر پوری دنیا میں سب سے توانا اور واضح آواز جے یو آئی کے پلیٹ فارم سے اٹھائی گئی،ایمان والے سب بھائی ہیں، بھائی ہونے کے ناطے فلسطینوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں، مسلمان حکمران بے حس ہو چکے ہیں ، مسلمانوں کو ماضی کی قربانیاں پکار رہی ہیں،مسلمان حکمرانوں نے اپنی قربانیوں پر پانی پھیر دیا ہے،ہم اپنی تاریخ کو کسی صورت میں ختم نہیں ہونے دیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مسلمان نہ کسی پر ظلم کرتا ہے نہ اپنے اپ پر ظلم ہونے دیتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج پی ٹی آئی دربدر ہے اور ان کے کرتا دھرتا بلوں میں گھس رہے ہیں، ان کو بلوں میں بھی راستہ نہیں مل رہا، ہم نے کہا تھا اس پارٹی کا کوئی نظریہ نہیں ہے، انہوں نے ہماری تہذیب کو خراب کیا، آج 40، 50 کے لوگوں کو بٹھا کر ڈمی قسم کا الیکشن کرایا گیا، آج ان کی پارٹی میں لوگ نہیں ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج ملک میں امن ہے نہ معیشت رہ گئی ہے، کوئی ملکی معیشت کو ٹھیک نہیں کر سکتا، نوازشریف، اسحاق ڈار بڑے اچھے ماہر معیشت ہیں لیکن اللہ کی مدد نہیں ہوگی تو کچھ نہیں کر سکتے، پاکستان کی شناخت قرآن و سنت کے حوالے سے نظر نہیں آرہی، مشرف اسلام کو پسند نہیں کرتا تھا، پارلیمنٹ کو ایسے لوگوں سے بھر دیا جاتا ہے جن کو قرآن و سنت سے کوئی دلچسپی نہیں ہوتی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا پاکستان ایک نعمت ہے یہ نعمت تب برقرار رہے گی جب اس کی قدر کریں گے، ہماری انفرادی اور اجتماعی زندگی اسلام کے اصولوں کے مطابق ہونی چاہیے,آج قران اور سنت کے اخلاق اصولوں کے مخالف قانون سازی ہو رہی ہے،ایک مذہب سے لا علم معاشرہ ہم پر مسلط کی جا رہی ہے،ہماری پارلیمنٹ کو امریکہ کے مسلط کیا جا رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اہل پنجاب سے کہتا ہوں، پنجاب میں تبدیلی لاؤ، سب سے بڑی ذمہ داری بھی پنجاب کی ہے، اسلام والوں کو تو موقع نہیں دیا، جاگیردار نے ترقی کے سارے راستے روک دیئے ہیں، جاگیردار میٹھی میٹھی باتیں کرتے ہیں۔اب نئے زاویئے سے ایک نئے مستقبل کی تشکیل کرنا ہوگی، آپ پرچی کی طاقت سے کایہ پلٹ سکتے ہیں، ہم بین الاقوامی اداروں کے غلام نہیں رہنا چاہتے۔