( سعود بٹ ) شہبازشریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہبازکے خلاف کرپشن کے الزامات پر تحقیقات میں مزید پیش رفت، نیب نے شہباز شریف کی پراپرٹی فریز کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔
نیب لاہور نے شہباز شریف فیملی کے خلاف کارروائی نیب آرڈیننس کے تحت کی۔ نیب مراسلہ کے مطابق دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ شہبازشریف نے پراپرٹیز اپنی اہلیہ نصرت شہبازشریف کے نام سے بنا رکھی ہیں جس کا منی ٹریل حکام کو فراہم نہیں کیا گیا۔ نیب نوٹیفکیشن کے مطابق مکان نمبر 96 ایچ دی کو پرآیٹو ماڈل ٹاؤن میں رقبہ 6 کنال ہے، مکان نمبر 96 ایچ 4 کنال، نشاط لاجز ڈونگا گلی ایبٹ آباد کا رقبہ نو کنال ایک مرلہ ہے جبکہ ماڈل ٹاؤن اور ڈونگا گلی میں واقع پراپرٹیز نصرت شہبازشریف کے نام پر ہیں۔
اسی طرح ہری پور میں پیر سہاوا کے قریب کاٹج نمبر 23 کو فریز کرنے کے احکامات جاری کیے جا چکے ہیں، پیرسہاوا کےقریب ولا نمبر انیس کا رقبہ 6 مرلہ اور خسرہ نمبر 371 کا پلاٹ، ہری پور میں واقع تینوں جائیدادیں شہبازشریف کی دوسری اہلیہ تہمینہ درانی کے نام ہیں۔ ڈی ایچ اے فیز فائیو میں واقع مکان نمبر 8/7 کا رقبہ 10 مرلے ہے، ڈی ایچ اے فیز فائیو میں کے اے بلاک میں واقع مکان نمبر 8/8 کا رقبہ 10 مرلے ہے، یہ دونوں پراپرٹیز تہمینہ درانی کے نام ہیں۔ تینوں نامزد ملزمان کے خلاف تحقیقات میں ثبوت سامنے آنے پر اثاثے منجمد کیے گئے۔
حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے نام چنیوٹ میں واقع دو جائیدادیں بھی فریز ہوئیں۔ چنیوٹ میں واقع جائیداد کا 182 کنال 7 مرلہ 136 سکوئر فٹ اور دوسری جائیداد کا رقبہ 209 کنال 4 مرلہ 136 سکوئرفٹ ہے۔ حمزہ شہباز کے جوہر ٹاؤن لاہور میں واقع پانچ پانچ مرلہ کے 9 پلاٹ، جوڈیشل کالونی لاہور میں واقع حمزہ شہبازشریف کے نام پر خریدے گئے ایک کنال سے زائد رقبہ کے چار پلاٹس بھی سیل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
مراسلہ کے مطابق اثاثہ جات تب تک منجمد رہیں گے جب تک احتساب عدالت میں ریفرنس دائر نہیں کیا جاتا، نوٹیفکیشن کی معیاد پندرہ دن تک ہے، پندرہ دن کے اندر نیب حکام احتساب عدالت سے رجوع کریں گے۔