ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آندھی اورگرج چمک کیساتھ بارش ، محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا

آندھی اورگرج چمک کیساتھ بارش ، محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

کومل اسلم: باغوں کے شہر  لاہور میں موسم مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہنے کے ساتھ   آئندہ 24گھنٹوں میں گرج چمک کیساتھ بارش متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر  لاہور کا موجودہ درجہ حرارت 31ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔ماہرین کے مطابق بارش برسانے والا سسٹم 6اگست تک لاہور میں رہے گا۔

 شہر قائد میں  آج سے6اگست کے تک بارش کا امکان ہے، شہر کا موجودہ درجہ حرارت 27.5ڈگری سینٹی گریڈ  ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ  زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنےکا امکان ہے۔شہر کی ہوا میں نمی کا تناسب 92 فیصد ہے اور سمندری ہوائیں 13کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے چل رہی ہیں۔

دوسری جانب  محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں  سندھ، شمال مشرقی /جنوب مشرقی بلوچستان،کشمیر، پنجاب ، خطۂ پوٹھوہار ،اسلام آباد، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزیدبارش  کا امکان ہے جبکہ سندھ، جنو ب مشرقی بلوچستان،بالائی پنجاب، خطۂ پوٹھوہار، اسلام آباد ، خیبر پختونحوا اور کشمیر میں  بھی موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

پنجاب کے مختلف علاقے منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، وزیر آباد، ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ننکانہ صاحب، چنیوٹ، فیصل آباد، لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال، اوکاڑہ، پاکپتن، قصور، خوشاب، سرگودھا، لیہ، بھکر، میانوالی، بہاولپور، بہاولنگر، خانپور، ڈیرہ غازی خان، ملتان، خانیوال، لودھراں، مظفر گڑھ، کوٹ ادو، راجن پور اور رحیم یار خان میں موسلادھار بارش ہونے کی توقع ہے۔  بلوچستان کے بیشتر علاقے خضدار، لسبیلہ، مکران، آواران، پنجگور، بارکھان، موسیٰ خیل، سبی، شیرانی، کوہلو، بولان، ہرنائی، نصیر آباد، جھل مگسی، مستونگ، جعفرآباد، ڈیرہ بگٹی، کوئٹہ، زیارت، ژوب، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ اور قلات میں بارش کا امکان ہے، بلوچستان کے بعض علاقوں میں موسلادھار بارش کی بھی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات نے مزید کہا ہے کہ شدید بارشوں کے باعث اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخو پورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علا قے زیر آب آنے کا بھی اندیشہ ہے۔