(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں بھٹہ مزدوروں کی بازیابی کیس کی سماعت، عدالت نے پانچ بھٹہ مزدور رہا کردیئے، رہا ہونے والوں میں دو مرد، ایک خاتون اور دوبچے شامل ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شہرام سرور چودھری نے رفاقت علی کی درخواست پر سماعت کی، عدالتی بیلف نے نگے پاؤں اور بوسیدہ کپڑوں میں ملبوس بھٹہ مزدوروں کو عدالت میں پیش کیا، درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ رفاقت علی کے بچے شیخوپورہ کے علاقہ برج اٹاری کے بھٹہ مالک چودھری محمد فیصل کے پاس بارہ سال سے کام کر رہے ہیں، انہیں سرکاری ریٹ کے مطابق اینٹیں بنانے کی اجرت نہیں دی جاتی، اینٹیں بنانے کا سرکاری ریٹ تیرہ سو روپے فی ہزار اینٹ مقرر ہےجبکہ ایک ہزار روپے اجرت دی جاتی ہے، مزدوروں سے جبری مشقت لی جا رہی ہے۔
درخواست گزار وکیل نے استدعا کی کہ عدالت بازیاب کرا کے رہا کرنے کا حکم دے، بھٹہ مالک کے وکیل نے درخواستگزار کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جبری مشقت لینے کا الزام درست نہیں، مزدوروں نے ایڈوانس رقم لے رکھی ہے، معاہدے کے مطابق اپنی مرضی سے کام کر رہے ہیں، عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد بازیاب ہونے والے بھٹہ مزدوروں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں عید کی چھٹیوں کے بعد مقدمات کی سماعت کا آج پہلا روز ہے، پہلے روز کیسز کی تعداد کم ، وکلاء اور سائلین بھی نہ ہونے کے برابر ہیں، چیف جسٹس ہائیکورٹ قاسم خان سمیت 9 ججز پرنسپل سیٹ پر سماعت کریں گے، پرنسپل سیٹ پر 4 ڈویژن، 9 سنگل بنچز مقدمات کی سماعت کریں گے۔