منی لانڈرنگ کیس:شریف گروپ آف کمپنی کےسی ایف او کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

3 Aug, 2020 | 12:50 PM

Azhar Thiraj

شاہین عتیق: احتساب عدالت نے شریف گروپ آف کمپنی کےسی ایف اومحمد عثمان کا نیب کو14روز کا جسمانی ریمانڈ دےدیا،17 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم،وکیل صفائی کا کہنا ہےکہ محمدعثمان کا شریف فیملی سےکوئی تعلق نہیں۔


احتساب عدالت میں نیب نےشریف گروپ آف کمپنی کےسی ایف اومحمدعثمان کو ریمانڈکے لیےپیش کیا،عدالت میں نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نےپندرہ روز کےجسمانی ریمانڈ کی استدعا کی،عدالت کو بتایاگیاکہ محمدعثمان کا تعلق شہباز شریف، سلمان شہباز اور حمزہ شہباز سے ہے،محمد عثمان ان کےمنی لانڈرنگ کے تمام معاملات دیکھتا تھا،اس کےعلاوہ شریف گروپ آف کمپنی کےکالےدھن کو سفیدکرنے کا بھی ان پر الزام ہے،ملزم آٹھ ماہ سے لاپتہ تھا،ریمانڈ دیا جائے۔


عدالت میں عثمان کےوکیل علی رضا شاہ ایڈووکیٹ اور عطاتارڑ ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ عثمان کا شریف فیملی سے کوئی تعلق نہیں،جب ریفرنس مکمل ہو جائے توگرفتار کرناناجائز ہے،عدالت سے استدعا ہےکہ ریمانڈ نہ دیا جائے۔عدالت نےوکلا کےدلائل کے بعد محمدعثمان کا 14 روز کا ریمانڈدےدیا۔

نیب ذرائع کے مطابق حمزہ اور سلمان نے ایف بی آر سمیت دیگر اداروں میں کمپنیوں سے متعلق کوائف غلط جمع کرائے۔ گھوسٹ ملازمین کے ذریعے منی لانڈرنگ، آمدن کم اور خرچے زیادہ دیکھائے گئے تاکہ ٹیکس سے بچا جا سکے۔ تفصیلات کے مطابق نیب نےشریف گروپ آف انڈسٹریز کا رکارڈ قبضے میں لے لیا۔ نیب ذرائع کے مطابق شریف گروپ آف انڈسٹریز کی متعدد کمپنیوں میں گھوسٹ ملازمین بھرتی کیے گئے۔ حمزہ اور سلمان شہباز کی بے نامی کمپنیوں میں گھوسٹ ملازمین کی تعداد زیادہ ہے۔ میسرز یونی ٹاس، گڈ نیچر، یونی ٹیل، وقار ٹریڈنگ، مقصود اینڈ کمپنی، مدنی ٹریڈنگ اور مدینہ کنسٹرکشن میں گھوسٹ ملازمین کی بھرتی کی گئی۔

مزیدخبریں