( شہزاد خان ) شہر کی مختلف مارکیٹوں کے چھوٹے تاجران نے حکومتی فکسڈ ٹیکس کے مسودے پر تحفظات کا اظہار کر دیا، تاجروں کا کہنا ہے کہ حکومت فکسڈ ٹیکس کی شرح کم اور سکیم کا دورانیہ چار سال کرے۔
شہر کی مختلف مارکیٹوں کے چھوٹے تاجران نے حکومت کی جانب سے پیش کردہ فکسڈ ٹیکس کے مسودے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سرکلر روڈ کے تاجران کا کہنا ہے کہ حکومت نے فکسڈ ٹیکس سکیم کے نام پر چھوٹے تاجران کو لولی پاپ دیا۔ صدر اپما ذیشان سہیل ملک نے کہا کہ حکومت بجلی کے بل سے انکم اور سیلز ٹیکس ختم کرے اس کے بعد کم شرح سے فکسڈ ٹیکس کا اطلاق کیا جائے۔
ادھر انارکلی بازار کے چھوٹے تاجروں نے بھی فکسڈ ٹیکس سکیم کے مسودے کو ناقابل قبول قرار دیدیا۔ انارکلی بانو بازار میں پیرس مارکیٹ، خانم بازار کے تاجروں کا اہم اجلاس ہوا۔ صدر عتیق الرحمن نے کہا کہ نامساعد کاروباری حالات میں تاجران کو دیوار سے نہ لگایا جائے بلکہ چھوٹے تاجران کی تاجر تنظیموں کی مشاورت سے فکسڈ ٹیکس کا مسودہ بنایا جائے۔
مختلف مارکیٹوں کے تاجران نے کہا کہ اگر حکومت نے چھوٹے تاجران پر فکسڈ ٹیکس کم نہ کیا گیا تو تاجر برادری انجمن تاجران کی کال پر پندرہ سولہ، پچیس ،چھبیس اگست کو ہڑتال کرے گی۔