فرزانہ صدیق : اسلام آباد ہائی کورٹ کے بعد سپریم کورٹ نے بھی ججوں کو دھمکی آمیز گمنام خط ملنے پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کروا دیا۔
اسلام آباد کے تھانہ سی ٹی ڈی میں سپریم کورٹ آر اینڈ آئی برانچ انچارج کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔
مقدمہ انسداد دہشتگردی کی دفعہ سیون ATA اور پی پی سی کی سیکشن 507 کے تحت درج کیا گیا۔
ایف آئی آر مین بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی عمومی ڈاک میں موصول ہونے والے خط متعلقہ ججوں کے سیکرٹریوں کو دے دیئے گئے تھے۔ ان خطوط میں چار لفافے جو کے چیف جسٹس پاکستان اور تین دیگر تین جسٹس صاحبان کے نام تھے ان کے متعلق بعد میں پتہ چلا کہ ان میں سفید پائوڈر نما کیمکل موجود ہے۔
چار ججوں کو بھیجے گئے خطوں مین سے تین خط دلشاد خاتون اور ایک خط سجاد حسین کی طرف سے بھیجے گئے ہیں۔ مشکوک مواد والے خطوط کے زریعے خوف ہراس پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے ۔